تازہ تر ین

سی پی این ای کا ”رائٹ ٹو انفارمیشن سہولت ڈیسک“ کے قیام کا اعلان

کراچی (پ ر) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے وفاقی اور صوبائی سطح پر رائٹ ٹو انفارمیشن کے قوانین اور معلومات سے متعلق ایڈیٹروں، صحافیوں اور عام شہریوں کو درپیش مسائل کے پیش نظر سی پی این ای کے مرکزی سیکریٹریٹ میں ”رائٹ ٹو انفارمیشن سہولت ڈیسک“ کے قیام کا اعلان کیاہے تاکہ ایڈیٹروں، صحافیوں اور عام شہریوں کو معلومات کے حصول میں رکاوٹ کی صورت میں رہنمائی اور معاونت فراہم کی جاسکے ۔ سہولت ڈیسک کے قیام کا یہ فیصلہ سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد کی صدارت میں منعقدہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس نے وفاقی سطح پر سرکاری اشتہارات کی تقسیم کو غیر منصفانہ اور سیاسی بنیادوں پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسے آزادی صحافت کے خلاف ایک دباو¿ قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں وفاقی حکومت کے اشتہارات کی تقسیم کی معلومات کو مخفی رکھنے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے رائٹ ٹو انفارمیشن کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، حالانکہ تین چار ماہ قبل اشتہارات کی تقسیم کی تفصیلات کو پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر آویزاں کیا جارہا تھا۔ سی پی این ای نے اشتہاری ایجنسیوں کی جانب سے اخبارات کے اشتہارات کے لئے ادائیگی کی منظوری کو متعلقہ اخبارات کی انوائسز کے ساتھ مشروط کرنے کے فیصلے پر بھی وفاقی پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے کے عمل کو بد عہدی اور بدعنوانی پر مبنی قرار دیا ہے اس طرح اخبارات اور حکومت کو شدید مالی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ اجلاس میں وفاقی وزارت اطلاعات کی جانب سے آڈٹ بیورو آف سرکولیشن کے مجوزہ خودکار نظام پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اے بی سی کے نئے نظام کے تحت اخبارات و جرائد کے لئے تو خودکار سافٹ ویئر نظام بنایا گیا ہے لیکن سرکولیشن کی تعداد کے تعین کے لئے خودکار نظام کے بجائے شخصی بنیادوں پر پرانا صوابدیدی نظام برقرار رکھا گیا ہے جس کی بنا پر سرکاری مداخلت، ناانصافیوں اور بدعنوانیوں کو فروغ دینے کا عمل نہ صرف بدستور رائج رہے گا بلکہ مزید تیز ہوگا۔ مزید برآں آڈٹ بیورو آف سرکولیشن کایہ مجوزہ نظام آڈٹ بیورو آف سرکولیشن کی بجائے ایک تھرڈ پارٹی ڈیٹا سینٹر کے تحت چلایا جا رہا ہے جس سے معلومات اور ریکارڈ میں ردوبدل کے خدشات بھی ہیں، لہٰذا غلطیوں، خامیوں اور صوابدیدی اختیارات سے پاک آٹومیشن سافٹ ویئر نظام کی تشکیل تک اسے مو¿خر کیا جائے۔ اجلاس میں سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ صحافیوں اور میڈیا ہاو¿سز کی سیکورٹی کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں سی پی این ای ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے صدر اور سیکریٹری جنرل کو اختیار دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی ذیلی کمیٹی کے تین ماہ تک کوئی بھی اجلاس طلب نہ کرنے کی صورت میں کمیٹی غیر فعال تصور ہوگی۔صدر ضیا شاہد نے صوبائی صدور کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے علاقے کے مدیران، صحافیوں اور ان کے اداروں کو درپیش مسائل اجاگر کریں۔ قبل ازیں ممتاز صحافی، روزنامہ جہاد اور اتحاد کے چیف ایڈیٹر شریف فاروق کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ اجلاس میں سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد، سینئر نائب صدر شاہین قریشی، سیکریٹری جنرل اعجازالحق، نائب صدور عامر محمود، رحمت علی رازی، طاہر فاروق، انور ساجدی، سینئر رکن وامق زبیری، قاضی اسد عابد، اکرام سہگل، غلام نبی چانڈیو، کاظم خان، ڈاکٹر جبار خٹک، امین یوسف، عارف بلوچ، ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی، نصیر ہاشمی، حامد حسین عابدی، عبدالرحمن منگریو، خلیل الرحمن، تنویر شوکت، اسلم خان، محمد یونس مہر، بشیر احمد میمن، سید کامران ممتاز، مبشر میر، ابرار بختیار، عرفان عزیز، شیر محمد کھاوڑ، احمد اقبال بلوچ اور زاہدہ عباسی نے شرکت کی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv