تازہ تر ین
ziazia shahid

”فیصلہ خلاف آیا تو بھی نوازشریف کی جگہ مسلم لیگ ن کی حکومت رہے گی“ نامورتجزیہ کار ضیاشاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پانامہ فیصلہ کچھ بھی آ سکتا ہے لیکن آصف زرداری اور عمران خان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کا یہ توقع رکھنا کہ اگر فیصلہ وزیراعظم کے خلاف آیا تو شاید ان کے کچھ لوگ ٹوٹ جائیں گے، بظاہر ایسا نہیں لگتا۔ اگر فیصلہ نوازشریف کے خلاف آتا ہے اور پارٹی کسی دوسرے کو وزیراعظم نامزد کر دیتی ہے تو عملاً حکومت کو چلنا چاہئے۔ اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ اگر باقی تمام سیاسی جماعتیں ون پوائنٹ ایجنڈے پر متفق ہو جائیں کہ حکومت کو چلنے نہیں دینا تو قانون و آئین سازی کے ضمن میں سینٹ میں بھاری اکثریت کے باعث وزیراعظم کے مخالف پارٹیاں قومی اسمبلی کے ہر فیصلے کے سامنے رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ عام طور پر حکومت اپوزیشن میں اختلافات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مشکل وقت میں اتحادی بنا لیتی ہے لیکن نون لیگ کیلئے ٹف ٹائم آنے والا ہے۔ مولانا فضل الرحمان ہمیشہ کی طرح ادھر کھڑے ہوں گے جہاں سے ان کو فائدہ ہو، حکومت ہو یا اپوزیشن جدھر سے زیادہ فائدہ ہو گا وہ ادھر چلے جائیں گے۔ فضل الرحمان صرف سودے بازی کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ زرداری تندوتیز حملے کر رہے ہیں لیکن ان کا سابقہ ریکارڈ کوئی اچھا نہیں۔ آصف زرداری حکومت کی مخالفت کے ساتھ ساتھ گفت و شنید کا دروازہ کھلا رکھیں گے اور بارگیننگ کرتے رہیں گے۔ زرداری کسی بھی وقت بدل سکتے ہیں۔ مفاہمت کا دروازہ کھول کر گٹھ جوڑ کر سکتے ہیں۔ پی پی قیادت ہمیشہ سے دباﺅ بھی ڈالتی ہے اور دوسری طرف مفاہمت بھی کرتی ہے۔ محترمہ بینظیر بھٹو سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو صدر بنانے کا وعدہ کر کے این آر او کے ذریعے وطن واپس آئیں جبکہ ان کی کتاب بھی مفاہمت کے نام پر ہے۔ سیاسی دہشتگردی کا آغاز پی پی کے انتہا پسند گروپ مرتضیٰ بھٹو اور شاہ نواز بھٹو کی قیادت میں کیا۔ پی پی کے لوگوں نے ہی ملک میں توڑ پھوڑ شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن نے اپنے سیاسی کارڈ بڑی مہارت کے ساتھ کھیلے ہیں۔ نوازلیگ نے میڈیا کا جتنا موثر استعمال کیا، کسی سیاسی جماعت نے میڈیا کے ذریعے اتنی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ نوازشریف نے آن ریکارڈ پنجاب حکومت کو بہتر انتظامی صلاحیت دے کر عوام کے سامنے پیش کیا۔ جبکہ پیپلزپارٹی سندھ کو بطور نمونہ پیش نہیں کر سکی۔ کے پی کے میں عمران خان کی حکومت بھی کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔ کے پی کے حکومت کی میڈیا پر گرفت نہ ہونا اس کی بڑی کمزوری ہے۔ نواز حکومت نے نہ صرف کام کیا بلکہ اپنی فتوحات و کامیابیوں کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ عوام تک منتقل بھی کیا۔ نوازشریف نے مریم نواز کی بڑی محنت کے ساتھ تربیت کی، اسی وجہ سے مریم نواز نے نون لیگ کے میڈیا سیل کے وسائل کوبہتر انداز میں استعمال کر کے دکھایا۔ پیپلزپارٹی سمیت بہت سارے لوگوں کے پاس وسائل ہیں لیکن وہ صحیح استعمال نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ فیصلہ جو بھی آئے لیکن عمران خان کی جدوجہد نے ملک میں بہت بڑا اثر چھوڑا ہے، انہوں نے اپنے آپ کو منوایا ہے کہ جب وہ ڈٹ جاتے ہیں تو ان کو کسی بھی طرح ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ایک کمزور ادارہ ہے، مشال قتل کیس میں پولیس تحقیقات کوئی معنی نہیں رکھتی۔ تجزیہ کار نے بابری مسجد کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ہندو سٹیٹ ہے، بھارتی مسلمانوں کے سامنے بھی واضح ہو گیا ہے کہ ان کا سیکولرازم کا ڈھونگ بکواس تھا جبکہ اصل چہرہ کچھ اور ہی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv