تازہ تر ین

وزیر اعظم کی زرداری سے ڈیل ….؟خبر باہر آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملکی سکیورٹی کے پیش نظر ملٹری کورٹس کی توسیعی انتہائی ضروری تھی۔ پرویز مشرف کے مجھ پر الزامات بے بنیاد ہیں۔ قید کے دوران مجھ سے وہ دستاویز دستخط کروائی گئی جو پہلے سے صحافیوں کے پاس پہنچ چکی تھی۔ اسے 11ججز ٹریس قرار دے چکے ہیں۔ عمران خان اپنا ڈی این اے کروالے۔ وہ 63,62 سے باہر نکل جائے گا، وہ پاکستان کو آگے بڑھتا ہوا نہیں سکتا۔ پانامہ کا فیصلہ بہت جلد پبلک ہوجائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ ملکی حالات کے پیش نظر ملٹری کورٹس کی توسیع انتہائی ضروری تھی۔ اس سلسلے میں تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطے کیے گئے۔ اسی دوران پی پی پی نے اے پی سی بلائی۔ پی پی پی نے 9 نقاط کی شرط رکھ دی۔ ہم نے قابل عمل 4 پوائنٹ مان لیے مولانا فضل الرحمان کو منانے جاتے تو مزید وقت لگتا۔سعودی عرب نے یمن کے خلاف پاکستان سے دستے مانگے تھے اور بعد میں راحیل شریف کیلئے بھی کہا۔ اس وقت یہ اتحاد یمن کے خلاف تھا اور راحیل شریف یہاں آن ڈیوٹی تھے۔ سعودی عرب نے آفر دی کہ راحیل شریف کمان سنبھال لیں وہ موقع درست نہیں تھا۔ اب ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد سعودی عرب نے لکھ کر خواہش کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان، راحیل شریف کو فوجی اتحاد کی کمان سنبھالنے کی اجازت دے یہ ایک فخر ہے۔ میرے بارے پرویز مشرف کے بیانات کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ اس وقت میں قید میں تھا اور دبئی میں اجازت ہے کہ اگر جان پر بن آئے تو حرام بھی کھا سکتے ہیں۔ مجھ سے مجبوراً دستخط کرنے پڑے اسی دستاویز پر جو پہلے سے صحافیوں تک پہنچ چکی تھی۔ ججوں نے اسے ”ٹریس“ قرار دیا ہے۔ وہ اب بھی ہے اور بعد میں بھی ٹریس رہے گا۔ 6 جرنیل باری باری مجھ سے ملے اور زور دیا کہ وزارت سنبھالیں۔ میں نے انکار کیا کہ میرے بچوں کے ساتھ کیا کیا۔ 2003ءمیں مشرف کے عروج کے دور میں میں نے اسے صاف انکار کیا۔ عمران خان کے پاس مخالفت کے سوا کچھ نہیں خدارا پاکستان کو آگے بڑھنے دیں۔ 2013ءمیں پاکستان دیوالیے کے قریب تھا۔ اب کہا ہے سعید احمد کو میرٹ پر نیشنل بینک میں لگایا۔ عمران کو کبھی پانامہ کبھی دھرنے کبھی مخالفت کی بیماری پڑتی ہے۔ عمران اپنا ڈی این اے کروا لے وہ 62-63 سے باہر نکل جائے گا۔ پانامہ کا فیصلہ بہت جلد پبلک ہو جائے گا قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ آتا رہتا ہے۔ غیرملکی قرضہ 57 ارب ڈالر ہے یہ جون 2016ءتک کا ہے۔ ”ایکسٹرنیل لاٹیبلٹی“ ملاکر 74 ارب ڈالر بنتے ہیں جو حکومت پاکستان نے ادا نہیں کرنا حکومت 8 اب ڈالر سالانہ قرض واپس کر رہی ہے۔ سوئس بینکوں کے ساتھ معاہدہ دستخط ہو چکا ہے اس کے ذریعے سوئس بینکوں میں موجود اثاثوں تک رسائی ممکن ہو گی۔ بین الاقوامی، اطلاعات کا معاہدہ بھی جون میں دستخط ہونے جا رہا ہے۔ اب تک 89 ممالک اس پر راضی ہو چکے ہیں۔ ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہو گا۔ آصف زرداری کے ساتھ ڈیل ہوتی تو حالات مختلف ہوتے۔ ہماری کوئی ڈیل نہیں ہو گی ملٹری کورٹس پر میری جوتیاں گھس گئی ہیں انہیں منا منا کر لیکن وہ نہیں مان رہے تھے اگر ڈیل ہوتی تو حالات بالکل مختلف ہوتے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv