تازہ تر ین
ziazia shahid

”ڈاکٹر عاصم کی ضمانت ،معلوم ہوتا ہے ہمارے نظام تفتیش، نظام عدل میں بہت سی خرابیاں ہیں“ نامور تجزیہ کار ضیا شاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی رہائی عدالتی فیصلہ ہے لیکن بظاہر لگتا ہے کہ کوئی نہ کوئی ڈیل ضرور ہوئی ہے۔ نون لیگ اور پی پی کے درمیان پہلے سے موجود مفاہمت ختم نہیں ہوئی۔ مفاہمت ہی ہے کہ پنجاب میں نون لیگ اور سندھ میں پی پی رہے گی۔ رینجرز کے دور میں ڈاکٹر عاصم کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ان کے پاس مکمل اختیارات تھے۔ ان کے اعترافی بییانات پر جے آئی ٹی بھی بنی تھی۔ اگر اثرورسوخ و پیسے کے ساتھ یوں ہی ملزم بری ہو جاتے ہیں تو پھر جے آئی ٹی بنانے کا تکلف بھی نہیں کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر عاصم پر کرپشن، دہشتگردوں کو پناہ دینا، علاج و معالجہ اور ان کی مالی امداد کرنے جیسے سنگین الزامات تھے لیکن وہ بھی رہا ہو گئے۔ ایان علی معروف ماڈل ہوں گی لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کو جتنی شہرت ملی سکینڈل کی وجہ سے ملی، اس سے پہلے کبھی اس کا نام نہیں سنا تھا۔ آصف زرداری نے کہا تھا کہ کوئی میری مکھی کا بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، وہ مکھی بھی رہا ہو گئی اور ہم سب عدل و انصاف کے نظام کا منہ تکتے رہ گئے۔ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ خدارا ایک اے پی سی ”نظام انصاف“ پر بھی کر لیں۔ حدیث بھی ہے کہ ”جہاں عدل نہ ہو اور ظلم کا راج ہو، وہ معاشرہ نہیں چل سکتا۔“ ہمیں خود اپنے انجام پر غور کر لینا چاہئے۔ ملک میں کرپشن کو برا نہیں سمجھا جاتا اگر سمجھا جاتا تو شرجیل میمن اتنی شان سے وطن واپس نہ آتے اور اب ڈاکٹر عاصم کا بھی شاندار استقبال ہو گا، شاید عوام بھی ایسے ہی لوگوں کو پسند کرتے ہیں۔ ”پاکستان زندہ باد“ کے بجائے ”کرپشن زندہ باد“ کا نعرہ ہونا چاہئے کیونکہ یہی سب ہو رہا ہے۔ یوسف رضا گیلانی پر ایفی ڈرین کیس ہوا، وہ معاملہ عدالت میں ہے۔ پھر یہی کیس حنیف عباسی پر ہوا، نون لیگ نے انہیں وہاں ترقیاتی منصوبوں کا انچارج بنا دیا۔ حامد سعید کاظمی کے بارے میں سعودی عرب کی حکومت نے پاکستانی حکومت کو خط لکھا تھا کہ اس بار حج میں آپ کی وزارت حج نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ اس کے باوجود حامد سعید کاظمی سمیت گرفتار اہلکار بھی عدالت سے بری ہو گئے۔ کرپشن ہو یا دہشت گردی، اصل مسئلہ ہے کہ ان کے سہولت کار نہیں پکڑے جاتے۔ راحیل شریف بھی کہتے رہے، موجودہ آرمی چیف بھی کہتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرائیں۔ این اے پی میں زیادہ زور سہولت کاروں کو پکڑنے پر دیا گیا ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق دینی مدارس کی 1300 سے زائد تعداد بتائی گئی ہے کہ ان کے علاوہ دوسرے مدارس سے کوئی شکایت نہیں۔ ان میں سے 400 دینی مدارس کے بارے میں کیا گیا کہ یہاں سے دہشتگردوں سے رابطے ہوئے جو پکڑے بھی گئے۔ وفاق المدارس کے سربراہ حفیظ جالندھری جواب دیں کہ ان مدارس کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا، اگر نہیں تو کیوں؟ سی ایس ایس کے اُردو میں امتحان کے فیصلے کو معطل کرنے کے عدالتی حکم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اُردو کو اس طرح پروموٹ نہیں کرنا چاہئے۔ آئین پاکستان میں عدالتی زبان بھی انگریزی ہے کہ انگریزی متن قابل قبول ہو گا، یہ اب بین الاقوامی زبان بن چکی ہے۔ نیب کے 4 ڈی جیز کو فارغ کرنے کے عدالتی حکم پر تجزیہ کار نے کہا کہ جب کوئی غیر قانونی تقرریوں کو عدالت میںچیلنج کرتا ہے تو بڑی خوشی ہوتی ہے کہ کوئی تو ہے جو اس جیسے نظام کی مخالفت کرتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv