تازہ تر ین

بلوچستان میں امریکہ سمیت کئی ممالک مداخلت کر رہے ، بھارت بہتر تعلقات نہیں چاہتا کہیں اسے مسئلہ کشمیر نہ حل کرنا پڑ جائے : اسد درانی کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آئی ایس آئی چیف جنرل (ر) اسد درانی نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس سربراہ کتابیں لکھتے ہیں بس خفیہ چیزوں بارے نہیں لکھ سکتے ہمارے ایک سیکرٹری خارجہ ہمایوں خان نے بھی ایک بھارتی سیکرٹری خارجہ کے ساتھ مل کر کتاب لکھی کئی ملکوں میں یہ کام ہو گیا ہو گا یہاں کبھی نہیں ہوا اس وجہ سے لوگ پریشان ہیں خفیہ وہ چیزیں ہوتی ہیں جن کا مجھے اپنی سروس کی وجہ سے علم ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا مجھے نہیں پتہ ملٹری کوڈ آف کنڈیکٹ میں کہاں لکھا ہے کہ میں راءکے بندے کے ساتھ ملکر کتاب نہیں لکھوں گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں را مداخلت کرتی ہے نہ کرے تو میں بڑا حیران ہوں گا سب سے بڑا ملک ان کے لئے پاکستان ہے جہاں را مداخلت کرتی ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ مداخلت امریکہ کی ہے جس سے ہمیں زیادہ پریشانی ہے بھارت بھی یقینا ملوث ہے لیکن امریکہ کی بلوچستان میں زیادہ مداخلت ہے موساد سمیت دنیا بھر کی ایجنسیاں وہاں مداخلت کرتی ہیں اگر میں راءکی زیادہ بات کروںیہ بہت خطرناک ہے اس کا بہت نقصان ہے لوگ ڈر جائیں گے کہ یہ اتنی خطرناک ہے میرا پیغام ہے راءسے ڈرنے کی ضرورت نہیں اس کا مقابلہ ہم کر تے رہے ہیں اور کر رہے ہیں ۔بطور ڈی جی آئی ایس آئی میری راءچیف سے ایک مرتبہ ملاقات ہوئی اس وقت مجھے آئی ایس آئی چیف بنے چھ ماہ ہوئے تھے اس سے قبل میں ایم آئی میں تھا۔امریکہ افغانستان میں امن نہیں چاہتا کیونکہ افغانستان میں گڑ بڑ رہے گی تو امریکہ کے پاس رہنے کا جواز رہے گاملا منصور کی ہلاکت میں کوئی زیادہ پراسراریت نہیں ہے۔ پاکستان کی طرح ایران بھی افغانستان میں امن چاہتا ہے وہ بھی افغانستان کا ہمسایہ ہے ایرانی ایجنسیاں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کام نہیں کر رہیں۔کلبھوشن جیسے لوگ بڑی مشکل سے قابو آتے ہیں کلبھوشن جیسے اور بھی کئی لوگ ہوں گے ۔انٹیلی جنس والوں کے پاس دوسرے ملکوں میں داخل ہونے کے کئی راستے ہوتے ہیں راءافغانستان کے راستے پاکستان میں مداخلت کرتی ہو گی۔میں نے اپنی کتاب میں کہیں راءکو سافٹ کارنر نہیں دیا کہ راءپاکستان میں کام نہیں کرتی میرا تجربہ صرف آئی ایس آئی نہیں ایم آئی اور فوج کا بھی ہے۔بھارت جا کر نواز شریف نے صحیح پیغام دیا اگر وہ نہ جاتے بھارت کو بہانہ مل جاتا۔بھارت پاکستان سے اس لئے بھی بہتر تعلقات نہیں چاہتا تاکہ مسئلہ کشمیر نہ حل کرنا پڑے۔بھارتی ایجنسیاں اپنے میڈیا کو کنٹرول کرتی ہیں ہمارے ہاں میڈیا پر اتنا کنٹرول نہیں،ہمارا میڈیا شتربے مہار ہے ہم میڈیا کو سکھا نہیں سکے۔اگر بھارتی میڈیا آئی ایس آئی پر الزام تراشی کرتا ہے اس سے فرق نہیں پڑتا بلکہ اس سے الٹا بھارت کو نقصان ہے ۔انہوں نے کہا لال مسجد آپریشن مشرف کی درست پالیسی نہیں تھی۔یہ آپریشن پولیس کے ذریعے ہونا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اب بھی بھارت کے قبضے کو تسلیم نہیں کیا۔ سعودی عرب میں بطور سفیر کوئی گرفتاری نہیں کرائی پاکستان میں کوئی ایجنسی الیکشن پر اثر نہیں ڈالتی۔ ہمارے زمانے میں طالبان نہیں تھے۔سو فیصد کسی تنظیم پر اثررسوخ رکھنا ممکن نہیں۔ میرے خیال میں مشرف کو بگٹی کے خلاف کارروائی نہیں کرنی چاہئے تھا۔ایس پی داوڑ کے افغانستان میں قتل پر پاکستان کا شور کرنا سمجھ آتا ہے۔سمیع الحق کے قتل کے بعد پاکستان کا طالبان سے بات چیت پر کوئی زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv