تازہ تر ین

لندن میں تفتیش سے بچ گئے

لندن (وجاہت علی خان سے)برطانیہ میں رواں سال31 جنوری سے لاگو ہونے والے نئے قانون”یو ڈبلیو او“ (Unexplaind Wealth order) کی وجہ سے برطانیہ بھر میں اور خصوصاً لندن میں اُن سینکڑوں جائیدادوں کی تفتیش ہو گی جو ڈرگ مافیا اور منی لانڈرنگ کرنے والے اوورسیز برطانوی باشندوں نے آف شور کمپنیز کے ذریعہ خرید رکھی ہیں، لیکن سابق وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کے ایجوئر روڈ اور پارک لین لندن کے فلیٹس ”یو ڈبلیو“ کے تفتیش کاروں کی لسٹ میں شامل نہیں مذکورہ ادارے کے ترجمان کے مطابق اس نئے قانون کے قوائد و ضوابط کے مطابق قانون کا اطلاق گزشتہ چھ سال سے اب تک خریدی گئی جائیدادوں پر ہو گا لیکن یہ ضروری بھی نہیں، اگر اس بات کے مناسب شواہد موجود ہوں کہ چھ سال سے پہلے کوئی جائیداد جرم کی دولت سے خریدی گئی ہے تو اُس کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے، مذکورہ قانون ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی مہم کے بعد عمل میں لایا گیا جس کی بات وہ 2014ءسے کر رہی تھی یاد رہے کہ ”ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل“ کے ڈائریکٹر نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ شریف فیملی کے لندن میں فلیٹس بارے بھی تفتیش کی جانی چاہئے لیکن انہوں نے حکومتی اداروں کو یو کے میں 4.4 کھرب پونڈ کی مشتبہ جائیدادوں کی جو لسٹ پیش کی ہے اس میں ایون فیلڈ پارک لین کے فلیٹس نہیں ہیں، برطانیہ میں اس قسم کی تفتیش کا طریقہ کار انتہائی پیچیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ”دی نیشنل کرائم ایجنسی“ ”ریونیو اینڈ کسٹمز“ ”دی فنانس کنڈکٹ اتھارٹی“ ”سیریس فراڈ آفس“ اور ”کراﺅن پراسیکیوشن سروس“ مل کر ابھی تک صرف پانچ کیس دیکھ رہی ہیں، برطانیہ میں حکومت کی توجہ 2015ءمیں سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے دور میں اس طرف مبذول ہوئی جب حکومت کو اس بات کے شواہد ملے کہ گلوبل کریمینل پورے برطانیہ خصوصاً لندن میںپراپرٹی مارکیٹ میں کھربوں پونڈ انویسٹ کر رہے ہیں اور صرف آف شور کمپنیز 122 کھرب پونڈ کی مالک ہیں اور لندن گلوبل کرپشن کا مرکز بنتا جا رہا ہے ان میں زیادہ تر افراد روس اور وسطی ایشیا کے ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاستدان شامل ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv