تازہ تر ین
israel.jpg

اسرائیلی سازش کامیاب

لاہور (خصوصی رپورٹ) عراق کے نیم خود مختار کرد اکثریتی صوبہ کردستان میں دو لاکھ یہودیوں کی آباد کاری کا خفیہ معاہدے بے نقاب ہو گیاہے۔ اسرائیل بننے کے بعد ایران، عراق، ترکی اور شام سے جانے والے کرد زبان بولنے والے یہودیوں کی کردستان میں آبادکاری سے پاکستان، ترکی، ایران کی قومی سلامتی پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کردستان صوبہ میں رواں ماہ 25 ستمبر کو ریفرنڈم متوقع ہے جس کی کامیابی کی صورت میں کرد صوبہ عراق سے علیحدہ ہو کر آزاد کردستان کے نام سے الگ ریاست بنے گی۔ اسرائیل عالمی سطح پر کردستان کی علیحدگی کی حمایت کرنے والا واحدملک ہے۔ لندن سے شائع ہونے والے عرب جریدے کے مطابق اسرائیل اور کردستان کے درمیان ہونے والے خفیہ معاہدے میں طے پا گیا ہے کہ اسرائیل کے دو لاکھ یہودی کردستان میں آ کر بسیں گے۔ یہ وہ یہودی ہیں جو کرد نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور اسرائیل بننے کے بعد کردستان، ایران، ترکی اور شام کے کرد علاقے چھوڑ کر اسرائیل چلے گئے تھے۔ ترک ذرائع ابلاغ نے اس معاہدہ کو غیر معمولی اہمیت دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اس معاہدے میں ترکی کے خلاف مسلح کارروائیوں میں ملوث دہشت گرد کرد گروپوں نے اداکیا ہے کردستان کے صدر مسعود بارزانی کی جانب سے اسرائیل نے کردستان کی آزادی میں ہر قسم کی مالی ، سیاسی اور سفارتی معاونت کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ جنرل ٹائیر گولان نے واشنگٹن میں ایک سکیورٹی کانفرنس میں کردستان لیبرم کرد پارٹی کو امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے دہشت گرد قرار دیئے جانے کی مخالفت کی۔ یہودی جنرل کی جانب سے سکیورٹی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں کردستان لیبر پارٹی کے بارے میں جاری بیان کو مشرق وسطی کے تجزیہ کار غیر معمولی اہمیت دے رہے ہیں۔ اس سے قبل 2014 میں کردستان کی آزادی کی حمایت اسرائیلی زیراعظم نیتن یاہو بھی کر چکے ہیں، تاہم یہودی وزیراعظم نے کرد لیبر پارٹی کو دہشت گرد نہ کہنے کی بات نہیں تھی۔ کرد صوبے اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ کئی دہائیوں سے عسکری اور دفاعی معاہدے ہیں۔ کردستان کی آرمی البیشمرگہ کی تربیت میں تل ابیب کا کلیدی کردار ہے۔ کردستان کے متوقع ریفرنڈم سے متعلق اسرائیل اپنا پالیسی بیان جاری کر چکا ہے۔ جس میں اسرائیل نے آزاد کرد ریاست کی ہر ممکن تعاون کرنے کاعزم ظاہر کیا ہے۔ عرب اور مغربی ذرائع ابلاغ نے کرد ریاست کے اسرائیل کے ساتھ ایک خفیہ معاہدے کو بے نقاب کیا ہے ۔ اسرائیل اور کردستان کے درمیان رابطوں کی تاریخ پرانی ہے، تاہم دونوں کے تعلقات 2014ءمیں زیادہ کھل کر سامنے آئے۔ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور سیاسی اسٹڈیز سے متعلق اسرائیل کرد فاﺅنڈیشن نے 2014 میں ایک مشترکہ میگزین کا اجراءکیا ہے۔ اس میگزین کا دفتر کردستان کے علاوہ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی قائم ہے۔ رپورٹ کے مطابق 1947ءمیں اسرائل جانے والے کرد یہودیوں میں اسرائیل جانے والے کرد یہودیوںکی تعداد تیس ہزار کے لگ بھگ تھی۔ اسرائیل جانے والے کرد یہودیوں کی عراق میں 146 بستیاں تھیں ، ایران میں 19 جبکہ ترکی میں 11 بستیاں تھیں جو ان کے جانے کے بعد خالی ہوگئی تھیں۔ اس وقت اسرائیل جانے والے کرد یہودیوں میں 19 ہزار عراقی، آٹھ ہزار ایرانی اور تین ہزار ترکی تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv