تازہ تر ین

پاکستان میں سیاسی عہدوں کیلئے ” جنس “ کا استعمال کیا جاتا ہے ، ریحام خان پھٹ پڑیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی عہدوں اور میڈیا کے معاملے میں جن کو استعمال کیا جاتا ہے اور ان میں سے کچھ واقعات کا تعلق تحریک انصاف سے ہی ہے۔ ایک بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ انہوں نے یہ سب کچھ اپنی کتاب میں لکھا ہے۔ انہوں نے کتاب میں اقربا پروری کے حوالے سے اخلاقیات کا ذکر کیا اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر بھی قلم اٹھایا ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ ان کا خصوصیت کے ساتھ عمران خان کے ساتھ تعلق ہے تو انہوں نے کہا کہ جب معاملات آپ کے گھر اور پارٹی میں ہوں تو پھر بالواسطہ طور پر ذمہ داری بھی آپ پر آ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا میں نے کتاب میں بتانے کی کوشش کی ہے کہ وہ اندر سے کیسا انسان ہے۔ جب اس کا میک اپ اتر جاتا ہے اور کیمرے بند ہو جاتے ہیں تو پھر وہ کچھ اور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا ان کا اسلامی ایجنڈا محض ووٹ حاصل کرنے کیلئے ہے۔ پارٹی میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو گینگ ریپ میں ملوث ہیں جب میں تبدیلی کیلئے ووٹ دوں گی تو مجھے تبدیلی نظر بھی آنی چاہیے۔ ہم نے عمران خان کی یہ سمجھتے ہوئے حمایت کی کہ وہ سٹیٹس کو کے خلاف ہے لیکن ہمیں پتہ چلا کہ وہ تو سٹیٹ کو ایک انتہائی سستا ورشن ہے۔ یہ میرے لیے افسوسناک بات ہے کہ پی ٹی آئی کے مقابلے میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی صاف ستھری نظر آتی ہیں۔ میرے خیال میں ایسے شخص کے ہاتھوں میں ملک کا اقتدار دے دینا خطرناک ہو گا جو انتہا پسندوں کے ساتھ ہے اور اس کے حامی ایسے لوگ ہیں جو ہمیں انتہا پسند گروپوں میں تقسیم کر دینا چاہتے ہیں۔ ہم ایٹمی طاقت ہیں ہماری فوج پر تنقید کی جاتی ہے مگر ہمارے پاس کبھی مضبوط سیاستدان نہیں رہے اور پالیسیاں بھی اس حوالے سے بنتی ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اقربا پروری اور میرٹ کے برعکس فیور میں عمران خان کا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا جب میں عمران خان کی بیوی تھی تو میں نے انہیں کہا کہ میں آئندہ آٹ کو ووٹ نہیں دونگی تو محض مسکرا دیئے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے بارے میں یو ٹرن پارٹی کے مو¿قف کی بھی حمایت کی۔ ریحام خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف پی ٹی آئی کوئی تبدیلی نہیں لاسکی۔ پی ٹی آئی میں جنسی بنیادوں پر عہدے حاصل کیے جاتے ہیں۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ میں جانتی ہوں کہ جنسی تشدد کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ کس طرح سے جنسی تعلقات کو سیاسی اور میڈیا کے عہدوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک براہ راست تحریکِ انصاف سے بھی منسلک ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان خاص طور پر ان میں ذاتی طور پر ملوث ہیں؟ اس پر ریحام خان نے کہا کہ میں یہ سمجھتی ہوں کہ لوگ ذاتی طور پر اپنے گھر اور پارٹی میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ صحافی نے ان سے پوچھا کہ بالواسطہ طور پر یا شاید ہم اس سے بھی آگے کی گفتگو کر رہے ہیں؟ یا جو آپ نے اس کتاب میں لکھا ہے؟ جس کے جواب میں ریحام خان نے کہا کہ ہاں ریحام خان کا کہنا تھا کہ براہ راست طور پر ملوث ہونے، عہدے، اقربا پروری اور احسانات جن کا میرٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے، جس کا اقربا پروری سے تعلق ہے اور جس کا میرٹ کے قتل عام سے تعلق ہے۔ ہاں! میں جنسی تعلقات، جنسی تشدد اور جنسی طور پر ہراساں کرنے اور جن کے بارے میں بات کرنے کہ ضرورت ہے، ان کے بارے میں بات کر رہی ہوں اور یہ چیزیں میں نے کتاب میں بھی لکھی ہیں۔ اس انٹرویو کے بعد ریحام خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مختلف ٹویٹس کیں جن میں انہوں نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتی کہ ہم ووٹ کس لئے ڈال رہے ہیں۔ اگر ہم کسی کے لئے محض اس لئے ووٹنگ کر رہے ہیں کہ وہ لبرل ہے اور پھر ہم اسے دیکھتے ہیں کہ وہ اسلامی ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے تو ہم کنفیوژ ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ لوگ حقیقت میں آپ کو مسٹر یوٹرن کہتے ہیں جو کہ میرے لئے بہت پریشان کن ہے کیونکہ یہ میری کتاب کی بہت مشہور لائن ہے جس میں میں نے کہا ہے کہ میں آپ کے لئے اگلے سال آنے والے ایکشن میں ووٹ بھی ڈالوں گی۔ جب میں آپ کی بیوی ہوں اور آپ ہنس دیتے ہیں تو میں سوچ میں پڑ جاتی ہوں۔ عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ جہاں تک اسلامی ایجنڈے کی بات ہے تو یہ اسلامی ایجنڈا نہیں ہے۔ یہ ایسا ایجنڈا ہے جہاں ووٹوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اگر آپ ووٹ بینک کا ٹھیک استعمال کرتے ہیں تو صرف اس لئے کہ آپ وزیرِاعظم بن سکیں تو مجھے اس سے مسئلہ ہے۔ اگر آپ کو واقعی اس پر یقین ہے تو میں انفرادی طور پر آپ کو ووٹ نہیں دوں گی لیکن کم سے کم لوگوں کو اس بات کا علم تو ہونا چاہیے۔ ریحام خان کتاب چھاپنے سے کترانے لگیں، بھارتی ٹی وی پر انٹرویو میں کہا کتاب کے پبلشر گورے ہیں اور وہ پاکستانیوں کی طرح نہیں، وقت پر ہی کام کرتے ہیں، مشکل لگتا ہے کہ کتاب انتخابات سے پہلے شائع ہوسکے۔ ریحام خان کی کتاب اشاعت سے پہلے ہی سوالوں کی زد میں آگئی، اہلیہ ریحام خان نے بھارتی میڈیا کو بھی انٹرویو دیدیا۔ گفتگو میں پاکستانیوں پر جا بجا طنز کئے، ساتھ ہی بتادیا کہ کتاب کے ممکنہ پبلشر گورے ہیں۔ یہاں یہ اشارہ بھی دیدیا کہ جو ای میل پبلک ہوئی، وہی اصل مسودہ ہے۔ ریحام نے تسلیم کیا کہ کتاب کی جلد از جلد اشاعت کیلئے دبا ہے مگر انتخابات سے پہلے کتاب کا آنا مشکل لگ رہا ہے۔ عمران خان کی سابق اہلیہ نے پاکستان کی سیاست پر کیچڑ اچھالا، کہا کہ یہاں کی سیاست میں جنسی استحصال عام ہے۔ ریحام خان نے کہا ہے کہ میری کتاب میں ایک بلیک بیری کا ذکر ہے اور تحریک انصاف اسی سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ کتاب انتخابات سے پہلے شائع ہو، کتاب پر ‘رائیونڈ کنکشن’ کا الزام لگایا ہے تو ثبوت بھی لائیں۔ ریحام خان نے کہا کہ پارٹی ترجمان فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر توجہ نہیں دینی چاہیے، کسی کو حق نہیں کہ مجھے وارننگ دے، میں کسی کی عزت نہیں اچھال رہی، یہ خود باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کے کندھے پر بندوق رکھ کر کتاب نہیں لکھ رہی، میرے پاس ای میلز بھی ہیں اور شواہد بھی موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تردید میں تب کروں جب میں نے کوئی بیان دیا ہو، تردید تو پی ٹی آئی کو کرنی چاہیے، یہ کتاب حمزہ عباسی کی سوشل میڈیا پر ہے وہ تردید کریں۔ ریحام خان نے واضح کیا کہ میرے پیچھے کوئی مغربی قوت اور سیاسی جماعت نہیں ہے، میں کسی کی عزت نہیں اچھال رہی یہ خود باتیں کر رہے ہیں، میں جوابدہ نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ وہ بڑی جماعت ہے، لیکن میں نہیں سمجھتی۔ عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ میری کتاب جب شائع ہو جائے پھر جس کو جو کہنا ہے کہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے کافی لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں، بہت لڑکیاں جو پارٹی میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتیں رابطہ کرتی ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ لیگل نوٹس میں احسن اقبال کا کوئی تذکرہ نہیں، ان سے ملاقات کا اتفاق نہیں ہوا تو مریم نواز سے کیسے ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کس بات سے ڈر رہے ہیں،مجھے چپ کیوں کرا رہے ہیں؟ جہاں تک ہو سکا میں ان مافیا کیخلاف لڑوں گی۔ انٹرویو کے دوران ریحام خان نے کہا کہ عمران خان نے پچھلے 5 سال میں خیبر پختونخوا میں کچھ نہیں کیا، میں اس مرتبہ تحریک انصاف کو ووٹ نہیں دوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی دوسروں سے مختلف ہونے کا دعوی کرےتو اس سے زیادہ توقعات ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے 11 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ حال ہی میں بند کر دیئےگئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے نظریات اب تک غیر واضح ہیں،حالیہ یو ٹرن سے بھی یہ واضح ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv