تازہ تر ین

گزشتہ 3 برس سے ننگے پیر رہنے والی امریکی خاتون

جارجیا(ویب ڈیسک) امریکی شہر میکن میں رہنے والی 20 سالہ خاتون کیسینڈرا اسمتھ گزشتہ 3 برس سے کسی قسم کا جوتا، سینڈل اور چپل نہیں پہنتی اور گھر یا گھر سے باہر ننگے پیر گھومتی ہے جب کہ کبھی کبھار وہ دھاتی ٹکڑوں سے زخمی بھی ہوئیں لیکن اس کے باوجود وہ ننگے پیر گھومتی ہیں اور خود کو اب بہت پراعتماد اور صحتمند تصور کرتی ہیں۔کیسینڈرا کو لڑکپن سے جوتے پہننے کا شوق نہ تھا اور وہ اسکول میں طرح طرح کے بہانے بنا کر صرف دو پٹی چپل پہنا کرتی تھیں اور اسکول سے فارغ ہونے کے بعد 2015 میں وہ چپل یا جوتے کے بغیر گھومنے لگیں جس سے وہ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتی تھیں۔اب یہ حال ہے کہ کیسینڈرا جہاں بھی جاتی ہیں ان کے پاو¿ں میں کسی قسم کا جوتا اور چپل نہیں ہوتا جب کہ ان کا کہنا ہے کہ ننگے پیرچلنے کی اس عادت سے نہ صرف میں خود کو بہت ہلکا پھلکا محسوس کرتی ہوں بلکہ روحانی طور پر خود کو زمین سے جڑا ہوا محسوس کرتی ہوں۔ ساتھ ہی میرے پیروں کی جلد تندرست ہے اور ان میں کسی انفیکشن کا خطرہ نہیں رہا۔لوگ کیسینڈرا کے اس عجیب رویے کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں، ایک مرتبہ وہ اسٹور میں جارہی تھیں کہ ایک ماں نے کیسینڈرا کو ننگے پیر دیکھ کر اپنے بچے کو اس سے دور رہنے کو کہا تاہم وہ کہتی ہیں کہ اگر اچھی نوکری مل گئی تو وہ جوتے پہننے پر غور کریں گی۔کیسینڈرا کے مطابق مسلسل ننگے پیر چلنے سے ان کی تلووں کی جلد سخت ہوچکی ہے اور اس دوران ان کا پاو¿ں ایک سوئی پر پڑگیا تھا جس سے انہیں بہت تکلیف ہوئی تھی۔ ایک اور موقع پر شیشے کا ٹکڑا ان کے پیر میں گھس گیا تھا لیکن اب وہ ہر صورتحال میں ننگے پیر چلنا پسند کرتی ہیں۔کیسینڈرا کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے جوتے گم ہوگئے ہیں یا وہ کسی مرض کی شکار ہیں جس میں ننگے پیر رہنا پڑتا ہے لیکن ننگے پیر کی عادت سے ان کا امنیاتی نظام بہت مضبوط ہوگیا ہے اور اب انہوں نے ننگے پیر رہنے کی وجہ بیان کرنے والے چھوٹے کارڈ چھپوائے ہیں اور جو بھی ان سے ننگے پیر رہنے کی وجہ پوچھتا ہے وہ یہ کارڈ اس کے حوالے کردیتی ہیں۔ کیسینڈر نے اپنی شادی میں بھی جوتے نہیں پہنے اور اب نیویارک جارہی ہیں جہاں وہ پہاڑوں پر اپنے شوہر کے ساتھ ایک پہاڑی سلسلے پر ہائیکنگ کریں گی۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv