اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے پالیسی بیان پر چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نور عالم خان نے احتجاج کیا، حکومت پر برستے ہوئے انہوں نے کہا یہاں سب لوگ گپ شپ لگا رہے ہیں، جب تک پنجاب میں کوئی بندہ نہیں مرے گا یہ لوگ سنجیدہ نہیں لیں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے نور عالم نے کہا کہ خواجہ آصف نے تو پالیسی بیان دے دیا ہے، ہمیں بولنے کا حق نہیں دیتے، پشاور میں 100 شہادتیں ہو گئیں، میرے شہر میں شہادتیں ہوئی ہیں، کیا میں دہشت گرد ہوں؟، کون دہشت گردی کر رہا ہے؟، ایوان میں تقریر سے کیا فائدہ ہے؟، ریڈ زون میں دھماکہ ہوا۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے کہا کہ میں پرسوں ریڈ زون میں گیا، مجھے تو روکا جاتا ہے، ریڈ زون میں میرا شناختی کارڈ چیک کرنے کے بغیر نہیں جانے دیا جاتا، وزیر دفاع، وزیر داخلہ دونوں مجھے بتائیں، ہمیں آپ لوگوں نے مرنے کیلئے رکھا ہوا ہے، ملک میں سب سے پہلے خیبرپختونخوا کے لوگ قربانی دیتے ہیں، بہت بڑا سانحہ ہو گیا۔
نور عالم نے کہا آئی لو پاکستان، سارے پختون پاکستان سے محبت کرتے ہیں، آپ کی پالیسیوں کی وجہ سے ہم مرتے ہیں، کوئی لاہور میں بیٹھ کر ایسے لوگوں کی محبت میں گانے گا رہے ہوتے ہیں، مجھے بتایا جائے حکومت کی پالیسی کیا ہے؟، چیف آف آرمی سٹاف ایوان میں آکر بتائے کیوں دہشت گردی ہو رہی ہے، اگر میری چیکنگ ہوتی ہے تو دوسرے لوگوں کی کیوں نہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ افغانی تو ہر جگہ پھرتے ہیں، صرف پاکستانی سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے، اس ملک میں خود کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتا ہوں، میں کونسی چیز پر روؤں ہمارا گناہ کیا ہے، ریڈ کل مائنڈ سیٹ ہمارا نہیں تھا، ہمارے کلچر کو ختم کر دیا گیا، اکانومی کا برا حال ہے اسحاق ڈار ایوان میں آتا ہی نہیں، گزشتہ حکومت نے بھی نوالہ چھینا آپ نے بھی وہی کام کیا، ڈالر 275 روپے پر چلا گیا ہے، ہوش کے ناخن لیں۔