اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت کل (بدھ ) تک ملتوی کر دی گئی۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ان کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی پروسیکیوشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں گرفتار فوادچودھری کی درخواست ضمانت بعداز گرفتاری پر سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے کیس کی سماعت کی۔
فواد چودھری کے وکلا بابراعوان، علی بخاری ، فیصل چودھری اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری، اعظم سواتی اور شہزاد وسیم بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کی جانب سے سماعت پرسوں تک ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہمیں درخواستِ ضمانت کی کاپیاں دے دی جائیں، درخواست ضمانت کی کاپیاں پڑھ کر کیس میں حاضر ہونا چاہتا ہوں، اس دوران وکیل بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ اپنے لیے بات کریں، پروسیکیوشن کی طرف سے بات نہ کریں۔
وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ پروسیکیوشن آج دلائل دے دیں، الیکشن کمیشن کے وکیل کل دلائل دے دیں جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ نہیں، فوادچودھری کی درخواست ضمانت پر سب کے دلائل ایک ساتھ سنیں گے۔
بابراعوان نے کہا کہ پروسیکوٹر سے پوچھ لیں، کہیں اس کے پلیٹ لیٹس کم نہ ہو گئے ہوں، بابراعوان نے اعتراض کیا کہ کیس پر دلائل الیکشن کمیشن کے وکیل نے پہلے بھی دیئے ہیں، تیاری کیا کرنی ہے؟۔
جج نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کیس کے دلائل پہلے سنے ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جسمانی ریمانڈ پر دلائل دیئے، ضمانت پر دلائل نہیں دیئے۔
درخواست پر سماعت کے دوران پروسیکیوشن کی طرف سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا، سماعت کل سوا دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔