تازہ تر ین

عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر توجہ دی جائے، صدر مملکت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بیوروکریسی کو کارکردگی اور رسائی کو خاص طور پر ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک بڑھانے اور لوگوں کو ان کی دہلیز پر بنیادی خدمات کی معیاری اور تیز تر فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے خدمت پر مبنی شعبے میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر کسی پریشانی کے تیز رفتار خدمات کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔
ایوان صدر میں 117ویں نیشنل مینجمنٹ کورس (این ایم سی) کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جن میں مختلف سروسز اور پیشہ ورانہ گروپوں کے سینئر سرکاری ملازمین شامل تھے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بیوروکریسی کو اپنی توانائیاں، صلاحیتیں، علم اور مہارت کو پاکستانی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے مرکوز کرنا چاہئے اور ملک کے تمام حصوں خصوصاً دور دراز علاقوں کے لوگوں تک خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود سے وابستگی بیوروکریسی کا مرکزی ستون ہونا چاہیے جس کے لئے زیادہ تر وقت پیسے نہیں بلکہ رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
صدر مملکت نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجیز کی مدد سے اس کی تاثیر، کارکردگی اور نتائج میں غیر معمولی اضافہ کے لیے پاکستان کے بیوروکریٹک عمل کا جائزہ لینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ بیوروکریسی کو مسائل کی نشاندہی کرنے، ماضی کے کامیاب تجربات پر غور کرنے، دنیا بھر کے بہترین طریقوں کو اختیار کرنے اور اہداف کے حصول کے لیے ایک مقررہ ٹائم لائن کے ساتھ اہم کارکردگی کے اشاریے ترتیب دے کر مسائل کا حل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آبادی میں اضافہ کے چیلنج کا سامنا ہے، جو اس کے محدود وسائل پر زبردست دباؤ ڈال رہا ہے تاہم آؤٹ آف باکس آئیڈیاز اور حل ہماری آبادی میں اضافہ کو بہتر طریقے سے منظم کرنے اور اس آبادی کو معاشی اور مالیاتی اثاثے میں تبدیل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ اگرچہ صوبوں نے اپنے بجٹ کا 20 فیصد سے زائد تعلیم پر خرچ کیا تاہم تعلیمی خدمات کے معیار اور حجم میں خاطر خواہ بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے موجودہ سکولوں کی حالت کو بہتر بنانے اور نئی سہولیات پیدا کرنے اور 20 ملین سے زائد سکول سے باہر بچوں کو تعلیمی نظام میں لانے کے سلسلے میں سول بیوروکریسی کے اہم کردار پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کے لئے معاون ٹیکنالوجی اور سازگار حالات انہیں معاشی طور پر بااختیار بنا سکتے ہیں اور ان کی مرکزی دھارے میں شامل ہونے کو یقینی بنائیں گے، دماغی و نفسیاتی عوارض اور مسائل کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہماری 24 فیصد سے زائد آبادی کو ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہے ۔
انہوں نے معاشرے میں تناؤ کی سطح کو کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو خاص طور پر آئی ٹی اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں قابل اور ہنر مند انسانی وسائل کی ضرورت ہے اور اگر پاکستان اپنے نوجوانوں کو مطلوبہ علم، تعلیم اور ہنر فراہم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ انہیں ایک اعلیٰ پیداواری انسانی وسائل میں تبدیل کر سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دنیا بھر کے تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ ہائبرڈ اور آن لائن تعلیمی نظام معیار اور لاگت کے لحاظ سے زیادہ موثر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو چاہئے کہ وہ ہائبرڈ اور آن لائن تعلیمی نظام کے بہترین طریقوں کو بروئے کار لائیں تاکہ تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر بڑی تعداد میں لوگوں تک رسائی کو بڑھایا جا سکے۔
صدر نے نظام انصاف کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی جس سے لوگوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv