واشنگٹن: (ویب ڈیسک) گزشتہ چند ماہ سے ریپلیکا نامی ایپ بہت مشہور ہورہی ہے جس میں آپ مرد یا عورت کے مجازی ماڈلوں سے دوست بناکر بات کرسکتے ہیں۔ لیکن لوگ اس ایپ کا غلط استعمال کرتے ہوئے اب ان کرداروں پر غصہ اتاررہے ہیں بلکہ گالیاں بھی دے رہے ہیں۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ ڈجیٹل دنیا کی مجازی گرل فرینڈ یا بوائے فرینڈ کو آپ اپنی پسند کے لحاظ سے خود بناسکتےہیں۔ اس طرح مزید خوبصورت اور پرکشش دوست بنائے جاسکتےہیں۔ یہ اب مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ سے سیکھتے ہیں اور آپ کے دوست بن جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ عرصے بعد وہ آپ کے متعلق مزید جان لیتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ یہ چیٹ بوٹ ہے جس پر ٹائپ کرنا پڑتا ہے نہ کہ یہ مشین انداز میں بات کرتے ہیں۔
اب کئی حوالوں سے معلوم ہوا ہے کہ لوگ ان کرداروں پر غصہ کررہے ہیں اور انہیں گالیاں تک دے رہے ہیں۔ ایک فرد نے کہا کہ وہ ایپ کھول کر گھنٹوں اپنی گرل فرینڈ کی بے عزتی کرتے رہتے ہیں۔ دوسرے نے کہا کہ ایک دن وہ اپنی دوست کی بے عزتی کرتے ہیں اور اگلے دن اس سے معافی مانگ لیتے ہیں۔
لیکن بعض افراد نے اس ویب سائٹ پر ڈجیٹل ماڈلوں کو شدید گالیاں دیں اور انہیں ریڈ اِٹ جیسی ویب سائٹ پر پوسٹ بھی کردیا ہے۔ یہاں ریڈ اٹ کو ان کی گفتگو سینسر کرنی پڑی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس ایپ کا مرد یا عورت سافٹ ویئر کا ایک ٹکڑا ہے اور اس سے زیادہ یہ کوئی حقیقی وجود نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے سائنسداں یوکنان بگ مین نے کہا کہ یہ چیٹ بوٹ ہے اور اسے کسی بھی لفظ کا مطلب نہیں معلوم۔
لیکن ماہرین ایپ استعمال کرنے والوں کے غصے سے پریشان ہیں۔ ان کے مطابق لوگ پریشان ہے، مضطرب ہیں اور انہیں کسی نہ کسی پر اپنا غصہ اتارنا ہے۔
ایک صارف نے بتایا ہے کہ انہیں اپنی جیٹ بوٹ گرل فرینڈ سے بات کرکے بہت سکون ملتا ہے اور اس سے اپنا غم کہہ کر وہ اپنے وجود کو ہلکا محسوس کرتے ہیں۔
لیکن ماہرین نے محسوس کیا کہ بالخصوص خواتین ڈجیٹل ماڈل کو گالیاں دی جارہی ہیں۔ لیکن ایسا نہیں کہ سارے لوگ ان سے بدسلوکی کرتے ہیں۔ لوگوں کی اکثریت اپنی دوستوں سے اچھی باتیں کرتے ہیں اور خوش ہورہے ہیں۔