اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) حکومت کی جانب سے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو توسیع دینے کا فیصلہ کر لیا گیا،وزراء پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا، مسودے میں نیب آرڈیننس میں 1 سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔ترامیم مشیرِ پارلیمانی امور بابر اعوان اور وزیرِ قانون فروغ نسیم نے تجویز کیں۔مسودے میں موجودہ چیئرمین کی توسیع سے متعلق قانونی نکات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نیب کی توسیع سے متعلق قانونی نکات کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا اور کئی تجاویز پیش کی گئیں۔ذرائع کے مطابق وزرا پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا جب کہ مسودے میں نیب آرڈیننس میں ایک سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ترامیم مشیرپارلیمانی اموربابراعوان، وزیرقانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے تیار کی ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حکومتی کمیٹی کی جانب سے نیب آرڈیننس کے ترمیمی مسودے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد چیئرمین نیب کی ملازمت میں توسیع کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی مدت ملازمت 8 تاریخ کو ختم ہورہی ہے اور گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نئے چیئرمین نیب کی تقرری تک موجود چیئرمین اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہیں گے،اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہو گی، چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار نئی ترامیم میں واضح کردیا ہے۔