کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت مخالف سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اورپی ڈی ایم کے صدر مولانافضل الر حمن نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی نے ہم پر وار کیا مگر ہمار ا ہدف وفاق پر مسلط حکمران ہیں۔ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کیخلاف فیصلہ کن تحریک پراتفاق کرلیا،لانگ مارچ استعفوں کی تجویز دیدی گئی۔ اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہاکہ متفقہ طور پر آگے بڑھیں گے ۔اپوزیشن اتحاد نے اجلاس میں صدر کے پارلیمنٹ سے خطاب پراحتجاج کا اعلان کردیا ۔
مینگل ، اچکزئی ، ڈاکٹر عبد المالک نہ آئے جبکہ مریم ،نوازشریف،اسحاق ڈار نے ویڈیوپر شرکت کی۔پی ڈی ایم کی جانب سے آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیاجائے گا،تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔تفصیل کے مطابق اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے لئے ملک گیرجلسوں اور احتجاجی کار واں شروع کرنے پراتفاق کرلیا ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔
پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں جے یوآئی ف کے سربراہ اورپی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الر حمن نے حکومت مخالف تحریک کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع کرنے کی تجویز پیش کردی اورکہا کہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیا جائے اوراسمبلیوں سے استعفے دیئے جائیں،ان کا کہنا تھا کہ پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے ،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے انتہائی فیصلے کرنا ہوں گے ، نالائق حکومت تین سال سے عوام پر مسلط ہے ،باقی دوسال بھی گزر جائیں گے اور ہم جلسے کرتے رہ جائیں گے ۔
ہفتہ کو ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت اجلاس مقامی ہوٹل میں ہوا ۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ آفتاب شیرپائو ، پروفیسرساجد میر، اویس شاہ نورانی اور دیگرشریک ہوئے ۔سابق وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ مریم نواز بھی لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں موجودتھیں۔پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کی تینوں جماعتوں کے سربراہان شریک نہیں ہوئے جن میں سردار اختر مینگل محمود اچکزئی اور ڈاکٹر عبد المالک شامل ہیں ۔سربراہی اجلاس میں بی این پی ،نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے وفود شریک ہوئے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہاکہ عزم مصمم کرلیا ہے کہ جمہوریت کی بقا کی جدوجہد تادم مرگ جاری رکھوں گا ۔ پاکستان عالمی طور پر بدترین تنہائی کا شکار ہوچکا ہے ،عوام میں اب بھی وہی جذبہ بیدار ہے ،پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔اجلاس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ سطحی مشاورت ہوئی، سابق وزیراعظم نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی،سابق وزیراعظم نے بھی پی ڈی ایم کو مزید فعال اور متحرک بنانے کی تجویز دی ہے ۔میاں نوازشریف نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ جب 2018میں چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا وہ بھی منظر سب نے دیکھا تھا،غلامی سے نجات کے لئے لاکھوں لوگ اس تحریک میں شامل ہوئے تھے ،ہم نے لوگوں کو حوصلہ اور ہمت دینی ہے ،اداروں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ کیاجائے ،پی ڈی ایم درست سمت میں جارہی ہے ،کون ہے جو جمہوریت کا راستہ روک رہاہے ۔