اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔تفصیلات کے مطابق یکم ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات 8 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔زرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ہائی سپیڈ ڈیزل 8 روپے فی لیٹر تک مہنگا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ۔بتایا گیا کہ حکومت 31 اگست کو نئی قیمتوں کا تعین کرے گی۔ تاہم جب یہ تجویز وزیراعظم عمران خان کے آگے رکھی گئی تو انہوں نے مسترد کر دی،وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مشکل حالا ت میں عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اوگرا کی جانب سے یکم ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے باقاعدہ سمری تیار کی گئی۔
سمری میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے سے زائد اضافے کی سفارش کی گئی ۔ سمری وزارت خزانہ کو بھجوا دی گئی ۔ وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد قیمتوں میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی اعلان کرے گی۔ دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ حکومت نے صارفین کی سہولت کیلئے تیل کی قیمتوں کی پالیسی میں تبدیلیاں کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر 15 دن بعد ردوبدل کیا جائے گا۔ ہر 15 دن بعد قیمتوں میں رد و بدل کیے جانے کی پالیسی کا نفاذ ستمبر کے ماہ سے ہوگا۔ جبکہ آئندہ ماہ سے صرف یورو فائیو سٹینڈرڈ پیٹرول درآمد کیا جائے گا جس کا مقصد معیاری تیل کی فراہمی کے ساتھ ماحولیاتی مسائل سے نمٹنا ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث حکومت گزشتہ 2 ماہ کے دوران پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں پہلے ہی تقریباً 30 روپے تک کا اضافہ کر چکی ہے۔