لاہور( خصوصی رپورٹر )صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب میں چھٹے روز بھی لاک ڈاﺅن رہا جس کی وجہ سے لاہور کی سٹرکیں ویرانی کا منظر پیش کر تی رہیں ۔گزشتہ پانچ روز کے مقابلے میں چھٹے روز عوام کی کم تعداد باہر نکلی ۔تفصیلات کے مطابق
لاک ڈاﺅن کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاءاور میڈیکل سٹورز کے سوا باقی تمام کاروبار بند رہا ۔ خوراک اور ادویات کی سپلائی دینے والی ٹرانسپورٹ کے علاوہ پبلک او رنجی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد رہی ۔ مختلف مقامات پر مزدور روز کی تلاش میں بیٹھے ہوئے نظر آئے ۔شہر میں جزوی لاک ڈاون کے چھٹے روز پولیس نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر شہریوں کی حدود محدود کرنے کے لئے لاک ڈاﺅن میں مزید سختی کر دی ۔ ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید اور ایس ایس پی آپریشنز محمد نوید کے مطابق غیر ضروری باہر نکلنے اور غیر سنجیدہ طرز عمل اپنانے والوں سے سختی سے پیش آئیں گے،ناکہ جات پراب تک43 ہزارسے زائد ائدافراد کی چیکنگ عمل میں لائی گئی ہے۔غیرضروری سفر کرنے والے 41ہزار سے زائد شہریوں کو وارننگ دے کر گھروں کو واپس بھیجاگیا۔دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 461ایف آئی آرز کا اندراج عمل میں لایاگیا۔33ہزار600سے زائد چھوٹی بڑی وہیکلز کی چیکنگ اور ان سے باہر آنے کی وجوہات پوچھی گئی ہیں۔۔پولیس افسران نے کہا کہ 1800 سے زائد شہریوں سے ضمانتی مچلکے لئے گئے،11 سو گاڑیوں کو بند کر دیا گیا۔ عوام سے اپیل ہے کہ انتہائی ایمرجنسی کے علاوہ گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔