ممبئی (این این آئی) بھارت میں بسنے والے مسلمان فنکاروں، اداکاروں سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان، سیف علی خان اور دیگر کے اہلخانہ کو ی اے اے قانون کی وجہ سے بھارتی شہریت کا مقدمہ لڑنا ہوگا اب شہریت کے چھین جانے کے خدشہ کے ساتھ ساتھ ان فنکاروں کی مشکلات میں اضافے کے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ حکمران جماعت بی جے پی کی طرف سے ممبئی، نئی دہلی میں رہائش پذیر فنکاروں کی فہرستیں تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جائیں گی، بی جے پی کے ممبئی اور نئی دہلی میں موجود دفاتر کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان فنکاروں کے سوشل میڈیا کے اکاو¿نٹس کو مانیٹر کیا جائے اور فنکاروں کے بیانات کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ اس بنیاد پر ان فنکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ سینئر ایڈووکیٹ ندیم بھٹی کا کہنا ہے کہ اس قانون کا بغور جائزہ لیا ہے، بھارتی مسلمانوں کے لیے تیار کیا جانے والا کالا قانون بھارت کو تقسیم کرنے میں معاون ہوگا۔ نریندر مودی ایک ظالم حکمران ہے، دنیا بھر میں انسانی حقوق کیلیے کام کرنیوالے ادارے اور ممالک کو بھارت میں مظالم نظر نہیں آتے، مقبوضہ کشمیر میں لگنے والی آگ نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے11دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون 2019 پیش کیا گیا جس کے منفی خدشات سے مسلمان باشندوں میں اضطراب پایا جارہا ہے۔