لاہور (ضیا شاہد سے) اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر سب سے طویل تھی۔ اس کا وقت پچاس منٹ اور چالیس سیکنڈ بنتا ہے جبکہ نریندر مودی نے سترہ منٹ پچپن سیکنڈ تقریر کی۔ سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے کل بارہ منٹ تقریر کی جبکہ ملائیشیا کے مہاتیر محمد نے 28 منٹ 38 سیکنڈ تقریر کی۔ ترکی کے صدر طیب اردوان نے 36 منٹ تقریر کی، روسی وزیرخارجہ نے 19 منٹ 22 سیکنڈ تقریر کی جبکہ چین کے سٹیٹ کونسلر نے 14 منٹ تقریر کی۔ اسرائیل کے وزیرخارجہ نے کل 12 منٹ تقریر کی جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے 25 منٹ تقریر کی۔ ٹرمپ نے کل38 منٹ تقریر کی جبکہ برطانیہ کے وزیراعظم نے 38 منٹ 14 سیکنڈ تقریر کی۔کانگو کے صدر نے 16 منٹ 30 سیکنڈ تقریر کی۔ آذربائیجان والے 16 منٹ بولے۔ عمان کے وزیرخارجہ نے 14 منٹ تقریر کی۔ بحرین والے20 منٹ بولے۔ جنوبی افریقہ کے وزیرخارجہ 22 منٹ 16 سیکنڈ تقریر کرتے رہے۔ سویڈن نے 18 منٹ 19 سیکنڈ بات کی۔ شام کے وزیرخارجہ نے 30 منٹ گفتگو کی۔ نیپال کے وزیرخارجہ نے 20 منٹ بات کی جبکہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم 22 منٹ 20 سیکنڈ تک بولتی رہیں۔ بالعموم جنرل اسمبلی میں ہر مقرر کو تقریر کے لئے پندرہ منٹ دیئے جاتے ہیں دو منٹ اضافی دے کر کل سترہ منٹ میں تقریر ختم کرنی ہوتی ہے۔ میز پر کل 3 بتیاں جلتی ہیں۔ گرین یعنی سبز روشنی، ہلکی سبز روشنی اور سرخ روشنی خطرے کی علامت ہوتی ہے جس پر تقریر بند کر دی جاتی ہے۔ عمران خان کی تقریر پر بھی پندرہ منٹ کے بعد سرخ بتی ٹمٹماتی رہی لیکن عمران خان نے مطلق توجہ نہ دی اور اپنی تقریر جاری رکھی۔ تاہم وہ چونکہ حکومت کے سربراہ تھے، اس لئے ایسے موقع پر بولنے دیا جاتا ہے اس سے پہلے بھی لمبی تقریروں کی متالیں ملتی ہیں۔ سب سے پہلے برازیل کو تقریر کا موقع ملتا ہے کیونکہ حروف تہجی کے لحاظ سے باری ملتی ہے۔ تاہم اگر اقوام متحدہ کا صدر دفتر چونکہ نیویارک امریکہ میں ہے اس لئے برازیل کے بعد دوسرے مقرر ہمیشہ امریکہ کے میزبان ملک ہوتے ہیں انہیں بھی وقت کی چھوٹ دی جاتی ہے۔ فیڈرل کاسترو نے ایک بار 2 گھنٹے تقریر کی تھی۔ یاسر عرفات نے اپنی زندگی میں 59 منٹ لمبی تقریر کی تھی۔ انگریزی، فرانسیسی، عربی، چینی، ہسپانوی اور روسی زبان میں تقریر کی اجازت ہوتی ہے تاہم اگر مہمان مقرر ان زبانوں کے علاوہ اپنی زبان میں تقریر کرنا چاہے تو تقریر سے پہلے اُسے اپنی زبان کا مترجم دینا پڑتا ہے تا کہ وہ ساتھ ساتھ ترجمہ کرتا جائے۔ تقریب کے شرکاءریاست کے سربراہ، حکومت کے سربراہ اور وزیرخارجہ کے علاوہ مختلف ملکوں کے سفیر یا اقوام متحدہ کے مندوب تقریر کر سکتے ہیں تاہم اگر کوئی مقرر یہ چاہے کہ کسی دوسرے نے اُس کا یا اس کے ملک کا نام لے کر تنقید کی ہے تو اُسے اس خواہش کا حق حاصل ہے کہ وہ یا اُس کا نمائندہ جواب دینا چاہتا ہے جس طرح مودی اور وہ بھی اپنا مترجم ساتھ لائے تھے۔ عمران خان کی تقریر پر بھارت نے جواب کا حق مانگا تھا لیکن جب وقت ملا تو بھارت نے اپنے مشن کے سب سے جونیئر افسر کو جواب کے لئے بھیجا۔ اسی طرح اگر کوئی جواب الجواب دینا چاہے تو اُسے بھی حق حاصل ہے جس طرح پاکستان نے نریندر مودی کے جواب کا جواب دیا۔ یہ بھی واضح رہے کہ نریندر مودی نے 6 منظور شدہ زبانوں کے علاوہ ہندی زبان میں تقریر کی تھی لہٰذا اُسے اپنی زبان کا مترجم خود لانا پڑا۔ ہر مہمان کے پاس 6 مختلف زبانوں کے ترجمے سننے کے انتظام ہوتے ہیں جو شخص چاہے اپنی پسندیدہ زبان میں تقریر کا ترجمہ سن سکتا ہے۔ قبل ازیں یوگنڈا کے صدر عیدی امین نے بھی اپنی ساحلی زبان میں تقریر کی تھی اور وہ بھی اپنا مترجم ساتھ لائے تھے۔ذوالفقار علی بھٹو ایوب خان کے دور میں وزیرخارجہ تھے جب 15 دسمبر 1971ءکو انہوں نے سقوط ڈھاکہ سے ایک دن پہلے 3 منٹ کی تقریر کی اور نوٹس پھاڑ کر باہر نکل آئے وزیرخارجہ کے طور پر انہوں نے اقوام متحدہ میں متعدد تقاریر کیں تاہم ان کا طویل ترین خطاب 30 منٹ کا تھا وہ لکھی تقریر پڑھتے تھے۔ تاہم جگہ جگہ فی البدیہہ بولنا شروع کر دیتے تھے۔اس طرح اقوام متحدہ یا سلامتی کونسل میں سب سے زیادہ طویل تقریر کا ریکارڈ عمران خان نے توڑا۔