مظفرآباد(عبدالحکیم کشمیری سے)بھارت خوراک کی بندش ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے لگا،درجنوں افراد اور شیر خوار بچوں کا خوراک اور دودھ کی قلت کی وجہ سے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ،اہل جموں کشمیر تاریخ کی بدترین مشکلات کا شکار،طبی موت اور فورسز کی فائرنگ سے مرنے والوں کی بڑی تعداد کو دفنانا ایک المےے کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ گھر وںمیں گل سڑی لاشوں کی بو،باہر نکلیں تو فورسز کی گولیاں،بھارتی مقبوضہ کشمیر وادی اور ملحقہ علاقوں میں لاک ڈاﺅن اور کرفیو کے چھبیسویں روز،طبی موت اور فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے درجنوں لوگوں کے کفن دفن کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔کئی گھروں میں انسانی لاشوں کی بو کی وجہ سے مکینوں کی زندگی دوہرے عذاب سے دوچار ہے،گھروں میں لاشوں کی بدبو اور باہر نکلیں تو فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنتے ہیں،5 اگست 2019 کو بھارت نے سری نگری اور ملحقہ علاقوں میں جو کرفیو لاگایا آج 31 اگست کو اُسے 26 روز ہو جائیں گے،ان 26 ایام میں طبی موت سے جاں بحق ہونے والوں کی الگ بڑی تعداد کو گھروں کے اندر قبریں بنا کر دفنایا گیا جبکہ کئی گھروں میں قبر کھودنے کے اوزار نہ ہونے کی وجہ سے میتوں سے بو آنا شروع ہو گئی ہے جس نے زندہ رہنے والوں کو ایک اور عذاب سے دوچار کر رکھا ہے۔سری نگر سے تعلق رکھنے والے مظفرآباد میں رہائش پذیر ایک شخص نے بتایا کہ اُس کے خاندان کے لوگ اُس پار رہائش پذیر ہیں مظفرآباد سے امریکہ اور امریکہ سے دہلی اور دہلی سے سری نگر سے مختصر وقت کیلئے جو رابطہ ہوا اُس کے مطابق اس وقت تک درجنوں مرنے والوں کو دفنانا زندگی کا مشکل ترین کام بن چکا ہے۔لوگ اپنے پیاروں کو گھروں کے صحن اور ڈرائنگ روم میں امانتاًد فنا رہے ہیں۔خوراک کی عدم دستیابی یا شدید قلت کی وجہ سے ماﺅں کے سینے خشک ہو چکے ہیں،جس کی وجہ سے شیر خوار بچوں کی ایک بڑی تعداد کے مرنے کی اطلاعات ہیں،کئی لوگوں کے گھروں سے جمع شدہ راشن ختم ہو چکا ہے،بھوک نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں،سینکڑوں لوگ آہستہ آہستہ موت کے منہ کی طرف جا رہے ہیں،خوف کی ناقابل بیان کیفیت نے سری نگر اور ملحقہ علاقوں کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے،اس کے باوجود کئی علاقوں میں شدید مزاحمت جاری ہے،سری نگر سے آنے والے کچھ ویڈیو کلپس یہ ثابت کرتے ہیں کہ کشمیر کی نوجوان نسل بھارتی فوج کے جبر سے خوف زدہ نہیں،انتہائی دلیری سے بکتر بند گاڑیوں کے سامنے آ کر اُن پر پتھر پھینکنا،ڈنڈوں سے گاڑیوں پر حملہ آور ہونا اور گولیوں کی کھن گرج میں سینہ تان کر پتھروں اور ڈنڈوں سے مسلح دشمن پر حملہ آور ہونا معمول ہے،خوفناک صورتحال یہ ہے کہ بھارت خوراک کی بندش کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جس سے ہزاروں لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں،کرفیو اور لاک ڈاﺅن کے چوتھے ہفتے میں اہل جموں کشمیر کا بھارتی مسلح افواج کے ساتھ ساتھ اب بھوک سے بھی مقابلہ ہے۔