اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینیٹ الیکشن میں شکست کا الزام جنرل فیض حمید پر عائد کرنے والے سینیٹر حاصل بزنجو نے یوٹرن لے لیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹر حاصل بزنجو کا کہنا ہے کہ ہمیں شروع سے ہی اطلاعات مل رہی تھیں کہ سینیٹ میں پیسہ چل رہا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ اس کی تمام ذمہ داری حکومت پر ہے اور ہارس ٹریڈنگ اس حکومت کا وطیرہ ہے۔جب وفاق اور پنجاب میں حکومت بننا تھی تو جہانگیر ترین کا جہاز بہت تیزی سے گھومتا رہا۔اور اس بار بھی حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کی ہے۔حاصل بزنجو نے مزید کہا کہ کل کے دن پاکستان کا آئین بنانے والوں کی روح بھی تڑپی ہو گی۔آئین بنانے والوں نے نجانے کیا سوچا تھا اور آج کیا ہو گیا۔میں سمجھتا ہوں کہ یہ پاکستان کے آئین اور اپر ہاﺅس کے ساتھ کھیلے جانے والے کھیل کے نتائج خطرناک ہوں گے۔چاپے میں چئیرمین سینیٹ بنا یا نہیں بنا لیکن سینیٹ کے وقار کو کم کرنے سے مستقبل میں خطرناک نتائج ملیں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز حزب اختلاف کے مرکزی رہنماءمیر حاصل بزنجو نے سینیٹ الیکشن میں شکست کا الزام جنرل فیض حمید پر عائد کردیا تھا۔ حاصل بزنجونے ایک سوال ” خفیہ رائے شماری کے وقت ان کو پھر کون لے گیا؟ کے جواب میں کہا کہ یہ جنرل فیض کے لوگ ہیں، جنرل فیض آئی ایس آئیکے چیف ہیں، جانتے ہیں آپ؟ یہ ان کے لوگ ہیں۔انہوں نے ایوان بالا میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں بالکل پریشان نہیں ہوں، میں کیوں پریشان ہوں گا؟ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے 64 امیدوار تھے، سب نے دیکھا وہاں64 امیدوار کھڑے ہوئے تھے۔ میں اخلاقی طور پر جیت گیا ہوں۔ مجھے متفقہ امیدوار بنایا گیا، میں ہارا نہیں جیت گیا ہوں۔ میر حاصل بزنجو کے اس الزام پر پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی شدید رد عمل دیا تھا۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ قومی ادارے کے سربراہ کے حوالے سے ریمارکس افسوس ناک ہیں۔ ذاتی مقاصد کے لیے جمہوری عمل پر اعتراض کرنے سے جمہوریت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔