اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وفاقی محتسب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں میں موجود 98 جیلوں میں 56 ہزار 495 قیدیوں کی گنجائش کے باجود 80 ہزار 145 افراد قید ہیں جو گنجائش سے تقریباً 42 فیصد زائد تعداد ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ معلومات عدالت عظمیٰ میں وفاقی محتسب کے دفتر کی جانب سے سینئر وکیل حافظ احسان احمد کھوکھر کے ذریعے جمع کروائی گئی رپورٹ میں فراہم کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق 80 ہزار 145 میں سے 45 ہزار 423 قیدی پنجاب کی 42 جیلوں، 16 ہزار 739 سندھ، 15 ہزار 696 خیبرپختونخوا اور 2 ہزار 14 بلوچستان کی جیلوں میں قید ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ قیدیوں کی اس تعداد میں ایک ہزار 135 قیدی نابالغ ہیں اس کے علاوہ ان قیدیوں میں 24 ہزار 280 قیدی سزا یافتہ جبکہ 51 ہزار 710 زیر تفتیش ملزمان ہیں۔سپریم کورٹ کو یہ معلومات ملک کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں کی صورتحال کے حوالے سے لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران فراہم کی گئیں۔رپورٹ میں وفاقی محتسب نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب کی 28 جیلوں میں 785 خوتین قیدی موجود ہیں، ان تمام جیلوں میں خواتین قیدیوں کے لیے علیحدہ بیرکس اور عمارتیں تعمیر کی گئیں ہیں۔ان خواتین کے بلاکس کی نگرانی خواتین عملہ کرتا ہے جبکہ تمام جیلوں میں خواتین قیدیوں کو چارپائیاں اور واش روم کی سہولیات بھی میسر ہیں۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران 5 نئی جیلیں ڈسٹرک جیل لودھراں، ہائی سیکیورٹی جیل میانوالی، سب جیل سمندری، سب جیل پنڈی بھٹیاں اور سب جیل گوجرہ کی تعمیر مکمل ہوجائے گی جس میں 2 ہزار 644 قیدیوں کی گنجائش ہوگی۔اسی طرح خیبر پختونخوا میں میں بھی سالانہ ترقیاتی منصوبے کے تحت 3 ضلعی جیلوں کی تعمیر کا عمل جاری ہے جبکہ آئندہ سال کے ترقیاتی منصوبے کے تحت بھی ایک ضلعی جیل تعمیر کی جائے گی۔وفاقی محتسب کے مطابق وزارت داخلہ نے انہیں بتایا ہے کہ اسلام ا?باد ماڈل پرزن کے لیے سیکٹر ایچ-16 میں 720 کنال زمین حاصل کرلی گئی ہے جبکہ تعمیر کے لیے پی سی-1 بھی منظور کروایا جاچکا ہے اس منصوبے پر 3 ارب 90 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔