ہرارے(ویب ڈیسک) کرکٹ کو زندہ رکھنے کے لیے حالات سے مجبور زمبابوین کرکٹرز مفت میں بھی کھیلنے کو تیار ہوگئے ہیں۔سیاسی مداخلت پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد زمبابوے کرکٹ کی صورتحال مزید بگڑتی جارہی ہے، کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی نہیں ہورہی جبکہ کرکٹ سرگرمیاں بھی معطل ہوچکی ہیں، اگرچہ آئی سی سی نے زمبابوے پر اپنے ایونٹس میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تاہم اسے باہمی سیریز کھیلنے کی بدستور اجازت ہے، مگر بغیر فنڈز کے زمبابوین عبوری بورڈ کیلئے سیریز کا اہتمام کرنا ممکن نہیں ہوگا۔اس صورتحال میں پلیئرز ملک میں کرکٹ کو زندہ رکھنے کے لیے بغیر معاوضے کے بھی کھیلنے کو تیار ہوگئے ہیں،سکواڈ کے ایک سینئر ممبر نے تصدیق کی کہ ہمیں امید کی کرن دکھائی دے رہی ہے اور ہم مفت کھیلنے کے لیے بھی تیار ہیں، ہماری اگلی اسائنمنٹ ورلڈ ٹی 20 کوالیفائرز ہیں اور ہم اس میں بغیر معاوضے کی کھیل سکتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اگست میں شیڈول ویمنز اور اکتوبر میں مینز کوالیفائرز میں زمبابوے کے پرچم تلے ٹیم کے شریک ہونے پر پابندی عائد ہے۔سپورٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ اس نے پلیئرز کو معاوضوں کی ادائیگی کا پلان بنا لیا تاہم تفصیل ظاہر نہیں کی۔ادھر بورڈ پر عبوری کمیٹی تعینات ہونے کے بعد ملازمین نے دفتر آنا ہی بند کردیا ہے، دفاتر خالی پڑے ہوئے ہیں، اب عبوری کمیٹی کی جانب سے ایک اور وراننگ جاری کی گئی کہ اگر جمعرات تک تمام ملازمین حاضر نہ ہوئے تو ان کیخلاف قانونی اور ڈسپلنری کارروائی کی جائے گی۔