لاہور (ویب ڈیسک)پنجاب کے عوام کو مبارک ہو انہیں ایک جعلی،بے اختیار اور مردہ بلدیاتی نظام سے نجات مل گئی۔ پنجاب اسمبلی سے نئے لوکل باڈیز بل کی منظوری سے عوام کی نچلی سطح پر جمہوریت کے ثمرات پہنچیں گے۔ عمران خان حکومت کا پنجاب کے عوام سے کیا گیا ایک بنیادی وعدہ پورا ہو گیا۔ مفلوج بلدیاتی اداروں کی جگہ مفید، موثر اور عوام دوست بلدیاتی نمائندوں کی صورت میں حقیقی معنوں میں اختیارات اور ترقیاتی فنڈز نچلی سطح پر منتقل ہونے کی راہ ہموار ہو گئی۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ کا 33 فیصدبلدیاتی اداروں کو منتقل ہونے سے ہمارے گلی محلوں کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ پچھلی حکومت کے دوران ن لیگ نے شدید عوامی اور عدالتی دباو¿ پر نمائشی بلدیاتی نظام قائم کیا تھا جس کا مقصد ان کی ذاتی بادشاہت کے نظام کو مستحکم کرنا اور قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنا تھا۔ سید صمصام بخاری نے کہا کہ مضبوط اور مستحکم بلدیاتی ادارے کسی بھی ترقی یافتہ جمہوری ملک کی سیاست، گڈگورننس اور شفافیت کی بنیاد سمجھے جاتے ہیں۔ ہمارے عوام 70 سال سے فرسودہ اور گلے سڑے بلدیاتی نظام کے تحت کسمپرسی اور بدحالی کی زندگی جی رہے تھے۔ جس کی بنیادی وجہ سابقہ حکومتوں کے گماشتوں اور رشتہ داروں کی ان نام نہاد بلدیاتی اداروں پر اجارہ داری تھی جو تمام وسائل اور فنڈز ہڑپ کر جاتے تھے اور عوام بیچارے ہاتھ ملتے رہ جاتے تھے۔ ضلع اور یونین کونسل کی بجائے نئے بلدیاتی نظام میں محلہ کونسل اور ولیج کونسلیں عمل میں آئیں گی جن کا انتخاب 4 سال کی مدت کے لئے غیر جماعتی بنیادوں پر ہو گا۔ صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی نظام کی طرح عمران خان حکومت عوام سے کئے گئے باقی وعدے بھی پورے کرے گی۔ نوکریوں، غریب آدمی کے لئے گھروں کی تقسیم اور معاشی صورتحال کی بہتری جیسے اقدامات عمران خان کی حکومت کے بنیادی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ تاہم اس ایجنڈے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی حکومت کا کرپشن کے خلاف مشن کسی قیمت پر رک نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اگر نئے بلدیاتی نظام کے قانون کی منظوری کے خلاف عدالت میں گئے تو اس سے ان کی عوامی مفاد سے ازلی عداوت اور ذاتی مفادات کے لئے بدعنوانی کو اپنے لئے جائز قرار دینے کا تاثر مزید پختہ ہو جائے گا۔