ٹوکیو (ویب ڈیسک)ایک جاپانی ارب پتی چکن نگٹس متوالے امریکی نوجوان کے ری ٹویٹ کے ریکارڈ کو توڑ کر اب دنیا کے سب سے زیادہ ری ٹویٹ ہونے والے ٹویٹ کے خالق بن گئے ہیں۔جاپانی شہری یوساکو مایزاوا کے پانچ جنوری کے ٹویٹ کو اب تک 40 لاکھ مرتبہ سے زیادہ شیئر کیا جا چکا ہے۔یہ امریکی نوجوان کارٹر ولکنسن کے سنہ 2017 کے ٹویٹ سے پانچ لاکھ مرتبہ زیادہ ہے جس میں انھوں نے فاسٹ فوڈ چین وینڈیز سے درخواست کی تھی کہ انھیں ایک سال تک چکن نگٹس مفت فراہم کیے جائیں۔لیکن مایزاوا نے اپنے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کی ترغیب کے لیے لوگوں کو بعض چیزوں کی پیشکش کی تھی۔یہجاپان میں ملبوسات کی آن لائن کمپنی ‘زوزو انک’ کے بانی نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ 100 ری ٹویٹ کرنے والے رینڈم افراد کو دس کروڑ ین (تقریباً سوا نو لاکھ امریکی ڈالر) انعام دیں گے۔انھوں نے لکھا: ‘اس میں شرکت کرنے کے لیے آپ کو بس اتنا کرنا ہے کہ آپ مجھے فالو کریں اور اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں۔’یہ پوسٹ کرسمس اور نئے سال کے دوران ان کی ویب سائٹ ‘زوزوٹاو¿ن’ پر دس ارب ین کی فروخت کا جشن منانے کے لیے کی گئی تھی۔مسٹر ما?زاوا پہلے پنک بینڈ سوئچ سٹائل میں ڈرمر کی حیثیت سے مشہور ہوئے لیکن ان کی قسمت فیشن کی دنیا میں رنگ لائی۔ ان کی ذاتی دولت کا تخمینہ تین ارب ڈالر لگایا جاتا ہے جس کا بڑا حصہ وہ آرٹ یعنی فن پر خرچ کرتے ہیں۔گذشتہ سال وہ مغربی ممالک میں اس وقت مشہور ہوئے جب سپیس ایکس سے چاند کے گرد سفر کرنے والے پہلے مسافر کے طور پر ان کا نام سامنے آ?ا۔
سپیس ایکس ایک دوسرے معروف ارب پتی اور ٹویٹ کرنے والے شخص ایلون مسک کی کمپنی ہے۔مسٹر ما?زاوا نے چاند کے گرد سفر کے ٹکٹ کے لیے جس قیمت پر رضامندی ظاہر کی اسے ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم مسک کے مطابق وہ ‘بہت بڑی رقم ہے۔’مسٹر ما?زاوا نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ اس ذاتی پرواز پر فنکاروں کے ایک گروپ کو لے جائ?ں گے۔ یہ پرواز چار سال بعد سنہ 2023 میں متوقع ہے۔
کارٹر ولکنسن نے مئی سنہ 2017 میں اس وقت ٹوئٹر پر ہلچل مچا دی تھی جب انھوں نے فاسٹ فوڈ چین وینڈیز سے پوچھا کہ ایک سال تک مفت چکن نگٹس حاصل کرنے کے لیے کتنے ری ٹویٹس ہونے چاہییں۔فاسٹ فوڈ چین نے جواب دیا: ‘ایک کروڑ 80 لاکھ۔’اس کے بعد مسٹر ولکنسن نے انگریزی کے بڑے حروف میں ٹویٹ کیا کہ ‘برائے مہربانی میری مدد کریں۔ ایک شخص کو اس کے نگٹس چاہییں۔’
اسے 35 لاکھ لوگوں نے ری ٹویٹ کیا جس میں بہت سے مشاہیر نے بھی شرکت کی جبکہ دوسرے برانڈ بھی اس میں شامل ہو گئے کہ وہ انھیں وینڈیز تک لے جانے کے لیے مفت پرواز فراہم کریں گے۔
ہرچند کہ وہ ہدف تک نہیں پہنچ سکے لیکن پھر بھی وینڈیز نے انھیں ایک سال کا مفت نگٹس فراہم کیے۔ولکنسن سے پہلے یہ ریکارڈ تین سال تک امریکی اداکارہ اور پریزینٹر ایلن ڈیجینریس کے نام تھا جس میں انھوں نے سنہ 2014 میں آسکر کی تقریب میں سامعین اور دوسرے ستاروں کے ساتھ ایک سیلفی شیئر کی تھی۔