ماسکو(ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیابھرمیں اگردرجہ حرارت 10 سینٹی گریڈسے نیچے گرجائے توشہریوں کےلئے زندگی بسرکرنامشکل ہوجاتی ہے تفصیلات کے مطابق روس میں ایک ایساگاﺅں بھی ہے جہاں درجہ حرارت منفی2 سے 71سینٹی ڈگری گریڈتک گرجاتاہے جس کی وجہ سے اس کودنیاکاسردترین گاﺅں قراردیاگیاہے اس گاﺅں کانام اومیان ہے اورموسم سرمامیں اس گاﺅں میں موبائل سروس بھی کام کرناچھوڑجاتی ہے۔ مرنے والے تومرجاتے ہیں لیکن ان کےلئے لواحقین کےلئے ایک نئی پریشانی کھڑی ہوجاتی ہے کہ اس گاﺅں کی زمین اتنی ٹھنڈی ہے کہ یہاں پرزمین کوکوئلے سے گرم کرکے قبرکھودی جاتی ہے۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق اس گاﺅں کادرجہ حرارت صرف منفی 2 سینٹی گریڈہی رنہیں رہتاہےبلکہ بعض اوقات منفی 50 تک پہنچ جاتاہے اسی لئے اس گاﺅں کوپول ا?ف کولڈکانام دیاگیاہے۔اس گاﺅں کی ا?بادی 500افراد پرمشتمل ہے اس گاﺅں کے باسی اپنی گاڑیوں کودوبارہ سٹارٹ کرنے کے بجائے تمام دن دوڑاتے رہتے ہیں کیونکہ ٹھنڈک کی وجہ سےگاڑیوں کی بیٹریاں کام نہیں کرتی ہیں جس کےلئے گاڑیوں کوسٹارٹ کرنےکےلئے گرم کوئلہ استعمال کیاجاتاہے۔اس علاقے میں قطبی ہرن زیادہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے 1920 میں یہاں لوگوں نے ا?بادہوناشروع کر دیااورپھراس علاقے کوہی کواپنا مستقل مسکن بنالیا۔اس گاﺅں اومیان کے نام کامطلب نہ جمنے والاپانی ہے۔اس دورجدید میں بھی یہاں کے شہری گھروں میں لکڑی اورکوئلہ ایندھن کے طورپراستعمال کرتے ہیں اوران کی غذاقطبی ہرن اوربرفیلی مچھل کاگوشت ہے۔طبی ماہرین کاکہناہے کہ اس گاﺅ ں کے شہری اس لئے سردی سے زیادہ بیمارنہیں ہوتے ہیں کہ گوشت استعمال کرنے سے ان کی کلوریزکم نہیں ہوتی ہیں اوروہ توانارہتے ہیں۔اس گاﺅں میں سکول میں چھٹیاں نہیں ہوتی ہیں صرف چھٹی اس وقت ہوتی ہے جب درجہ حرارت منفی50 ڈگری سینٹی گریڈہوجائے۔سیاح بھی زیادہ سردی کی وجہ سے اس گاﺅں کارخ نہیں کرتے ہیں۔