تازہ تر ین

لندن میں دہشتگردی کی ایک اور بڑی کاروائی, 8ہلاک،50زخمی

لندن، اسلام آباد (بیورو رپورٹ ‘ نیوز رپورٹر) لندن میں دہشت گردی کے دو واقعات میں چھ8 افراد ہلاک اور 50سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس کی فائرنگ سے تین حملہ آور بھی مارے گئے ہیں جنھوں نے پہلے اگڑی سے لوگوں کو کچلا اور جب وہ منڈیر سے ٹکرا گئی تو اس سے اتر کر مارکیٹ میں موجود لوگوں کو خنجر گھونپے، تینوں حملہ آوروں نے جعلی خود کش جیکٹس پہن رکھے تھے، وزیر اعظم تھریسا مے کا تحقیقات کا حکم، کنزرویٹو پارٹی نے انتخابی مہم معطل کر دی،پاکستان سمیت دینا بھر سے مذمت ۔برطانیہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت لندن میں ہفتہ کی شب دہشت گردی کے واقعے میں چھ افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے تین مشتبہ افراد کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔ تاہم طبعی اداروں کے مطابق 6افراد موقع پر جاں بحق ہوئے اور دو نے ہسپتال میں دم توڑا ہے اور مرنے والوں کی تعداد8ہے جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہو ئے ہیں جن میں سے 48کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ معمولی زخمیوں کو جائے وقوعہ پر ہی امداد دی گئی ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ رات دس بجے کے بعد لندن برج کے علاقے میں ایک سفید رنگ کی ویگن نے راہگیروں کو کچل دیا اور پھر وہ منڈیر سے ٹکرا گئی۔اس کے بعد اس ویگن سے اترنے والے تین افراد نے پل کے جنوب میں واقع بورو مارکیٹ میں موجود لوگوں پر چاقو کے وار بھی کیے۔پولیس کا کہنا ہے کہ 10 بج کر آٹھ منٹ پر ملنے والی مدد کی پہلی کال کے آٹھ منٹ بعد مشتبہ افراد سے مدبھیڑ کے بعد پولیس اہلکاروں نے انھیں گولی مار دی تھی۔تاحال ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک رالی کے مطابق ان افراد نے جعلی خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس حملے میں وہی تین افراد شامل تھے جنھیں ہلاک کر دیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ‘اس واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔’پولیس حکام کے مطابق پولیس نے تین مشتبہ افراد کو بھی ہلاک کیا ہے جنھوں نے جعلی دھماکہ خیز جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔واقعہ کے بعد لندن بریج سٹیشن کو رات بھر کے لیے بند کر دیا گیا۔تاحال کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔لندن ایمبیولینس سروس کے مطابق حملے کے بعد 48 افراد کو لندن کے پانچ مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق شدید زخمی افراد کو سر، چہرے اور ٹانگوں پر چوٹیں آئی ہیں۔واقعے کے بعد دریائے ٹیمز کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ لندن کے میئر صادق خان نے اسے ‘لندن کے معصوم شہریوں پر ایک دانستہ اور بزدلانہ حملہ’ قرار دیا ہے۔ صادق خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے سوچے سمجھے اور بزدلانہ ہیں، اس طرح کے حملوں کا کوئی جواز نہیں۔حملے کے وقت ممکنہ طور پر ویگن 50 میل فی گھنٹہ کی تیز رفتار سے سفر کر رہی تھی۔لندن کی ٹرانسپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لندن برج کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے کیونکہ یہ بڑا واقعہ ہے۔ بسوں کو بھی متبادل روٹس استعمال کرنے کو کہا گیا ہے۔ لندن برج تمام رات بند رہے گا۔ ادھر پاکستان سمیت دنیا بھر کے عالمی رہنماو¿ں نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔وزیراعظم نوازشریف نے لندن میں دہشت گردی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن مستقل دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، حالیہ واقعہ بھی ممکنہ طور پر دہشت گردی ہے جس میں بے گناہ جانوں کا ضیاع ہوا، پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں برطانوی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام لندن میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے لندن حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی ناسور بن چکا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہم برطانوی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ،امریکہ ہر قسم کے تعاون اور مدد کےلئے تیار ہے ۔واشنگٹن سے جاری امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق برطانیہ کی درخواست پر ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں، حملے بزدلانہ ہیں جن میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ برطانیہ کی درخواست پرہرطرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف امریکی عوام برطانیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔فرانس کے صدر نے اپنے تعزیتی پیغام میں متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس اس موقعے پر برطانیہ کے ساتھ ہے۔امریکی گلوکار آریانا گرینڈے نے ٹوئٹر پر پیغام میں لندن کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ دو ہفتے قبل مانچسیٹر میں آریانا گریڈے کے ہی کنسرٹ کے اختتام پر بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اتوار کی صبح 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ پر ہونے والی کوبرا میٹنگ کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بس اب بہت ہو گیا‘ انہوں نے کہا وقت آ گیا ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی سے سختی سے نبٹا جائے انہوں نے کہا یہ مٹھی بھر دہشت گرد ہمیں ڈرا نہیں سکتے وزیراعظم نے اس واقعہ کو ”انتہا پسند اسلام پسندوں کا ایک نکاری برائی“ کے نظریے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا اسلام کا نام لے کر ہماری اقدار، آزادی اور انسانی حقوق پر حملہ کر رہے ہیں ہمیں انہیں شکست دینا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے لندن میں دہشت گردی کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لندن حملوں میں متاثرہ افراد اور خاندانوں کے لئے دعا گو ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے دنیا کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشتگردی کے واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ پاکستان کے عوام برطانیہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ نہوں نے کہا کہ معصوم انسانوں کا خون بہانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv