لاہور(ویب ڈیسک)نیشنل انجینئرنگ سروسز آف پاکستان (نیسپاک) میں پاک-بھارت آبی تنازع سے متعلق انڈس کمیشن کے تحت 2 روزہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا جس میں آبی منصوبوں پاکلِ دَل اور لوئرکَلنَئی پر تحفظات دوہرائے جائیں گے۔اس حوالےسے بتایا گیا کہ پاکستان دریائے چناب پر لوئر کالنائی میں 48 میگاواٹ اور پکادل میں 1000 میگاواٹ کے ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا۔خیال رہے کہ 28 اگست کو انڈین واٹرکمشنر پی کے سیکسینا کی سربراہی میں بھارتی وفد براستہ واہگہ بارڈر لاہور پہنچا تھا۔پاکستان واٹر کمشنر سید مہرعلی شاہ نے 9 رکنی بھارتی وفد کا استقبال کیا جو مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔تفصیلات کے مطابق خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہدنے کئی عرصہ سے بھارتی آبی جارحیت کے خلاف آوازیں ا±ٹھائیں اور اپنے اخبار ،کالموں اور چینل۵ میں بارہا اس بات کو دہرایا کہ اگر بھارت پاکستان کا پانی روکنے سے باز نہ آیا تو ایک دن پ±ورا پاکستان بنجر بن جایئگااور آئندہ نسلیں پانی کی ب±وند ب±وند کو ترسیں گی۔