کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں عید کے دوسرے روز ڈاکوؤں نے واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر شہری کو قتل کردیا اور لوٹ مار کرکے فرار ہو گئے۔
روشنیوں کے شہر کراچی کے رہنے والے جہاں عام دنوں میں ڈکیتوں اور جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں یرغمال ہیں، وہیں عید پر بھی شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں غیر محفوظ ہیں۔ تازہ واقعے میں عید کے دوسرے روز گلشن چورنگی کے قریب فائرنگ سے 2 بچوں کا باپ جاں بحق ہوگیا ۔
مقتول نجی بینک کی اے ٹی ایم سے رقم نکال کر باہر نکلا تو ڈاکوؤں نے مقتول سے رقم اور اس کے دوست سے موبائل فون چھین کر مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور فرار ہوگئے ۔مقتول کی کنپٹی پر ایک گولی لگی جو گردن سے باہر نکل گئی ۔ وزیر داخلہ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او گلشن اقبال کو معطل کر دیا ۔ مقتول کی نماز جنازہ مسجد خیر العمل انچولی امام بارگاہ میں ادا کی گئی ۔
پولیس کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود راشد منہاس روڈ گلشن چورنگی پر واقع سپراسٹور کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا، جس کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی جہاں اس کی شناخت 40 سالہ سید تراب حسین زیدی ولد سید نثار حسین زیدی کے نام سے کی گئی ۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول کے رشتے داروں نے بتایا کہ تراب حسین گلشن اقبال بلاک 3 گلشن چورنگی پر واقع سپر اسٹور والی بلڈنگ کے
فلیٹ نمبر 1108 کے رہائشی اور 5 بچوں کے باپ تھے ۔مقتول نے 2شادیاں کیں تھیں ، پہلی اہلیہ سے 3 بچے تھے ۔ پہلی اہلیہ کے انتقال کے بعد انہوں نے دوسری شادی کی تھی، جس سے ان کے 2 بچے ہیں جو کال سینٹر میں ملازمت کرتے تھے ۔
واقعے کے وقت وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ اپنی رہائشی بلڈنگ میں واقع نجی بینک کی اے ٹی ایم سے رقم لے کر نکلے تو باہر گھات لگائے کھڑے ڈاکوؤں نے ان سے رقم چھینی، ان کے دوست کا موبائل فون چھینا اور دوبارہ اے ٹی ایم میں جا کر مزید رقم نکالنے کا کہا تو انہوں نے مزاحمت کی، جس پر ڈاکوؤں نے کنپٹی پر ایک گولی ماری جو گردن سے باہر نکل گئی۔ مقتول کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔
واقعے کے بعد ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوع سے عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے ۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او گلشن اقبال غلام یاسین کو کو فی الفور معطل کرنے کے احکامات جاری کیے اور ایس ایس پی ایسٹ کو انکوائری کرکے ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔