لا ہور (خصوصی ر پورٹر ) ایم جی موٹر ز پیکجز مال پر شہری کی ہلا کت کا معا ملہ، پولیس کی جا نب سے متو فی کے پوسٹ مارٹم کی حتمی ر پورٹ کا نتظا ر کیا جا رہا ہے ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کا کہنا ہے کہ واقعہ ابتدائی رپورٹ پر جسم پر نشانا ت واضح نہیں مکمل رپورٹ آنے کے بعد حقائق واضح ہوجا ئےں گئے جبکہ نامزد ملزمان پولیس حراست میں ہیں جن سے مزید تفتیش کی جارہی ہے ۔ واضح ر ہے کہ خبریں چینل 5کی نشاند ہی پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو حرا ست میں لیا تھا۔ تفصیلات کے مطا بق 24 ستمبر کو لاہور کے علاقہ فیکٹری ایریا پر پیکجز مال پر واقعہ ایم جی مو ٹرز پر شہری ثوہل گو ندل کو انتظامیہ کی جا نب سے جھگڑے ہوا جس کے بعد خبریں، چینل 5 نے نشاندہی کی تو پولیس نے انتظامیہ کےخلا ف ایف آئی آر درج کرکے تینوں نامزد ملزمان جس میں منیجر زبیر ، گارڈ یاسر اور غفار شامل ہیں، پو لیس کی جانب سے مقدمہ نمبر 3508 در ج کر کے انکوائر ی شروع کی گئی تاہم منظر عا م پر آّنے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ملزمان کو پروٹوکو ل دیا جا نے لگا ، جس کی خبر یں ، چینل ۵ نے نشاندہی کی گئی، اس حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال خان نے بتایا کہ ملزمان سے تفتیش کی جا ر ہی ہے ۔ جبکہ واقعہ میں نامزد تمام ملزمان پولیس حراست میں ہیں اور حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد مزید حقائق واضح ہو جائے گئے جبکہ ابتدا ئی ر پورٹ کے مطا بق متوفی کے جسم پر نشانات واضح نہیں ہیں ۔ یا د ر ہے کہ ایم جی موٹرز کی انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والے شہری کی نشاند ہی کر نے پر پولیس نے ملازم کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے ۔ تھا نہ فیکٹر ی ایریا میں در ج ایف آئی ار نمبر 3508 کے مطا بق مقد مہ مدعی غلام حسین کے مطا بق عرصہ 30/35 سال سے ثوہل احمد گوندل کے پاس ملازمت کر رہا ہے ، مقد مہ مدعی کےمطا بق میرے مالک نے پیجز مال سے MG گاڑی بک کروا رکھی تھی 24تا ریخ کو ایم جی مو ٹرز کی والوں کی طرف سے فون کال موصول ہوئی کہ اپنی گاڑی آکر لے جائیں میں اورجس پر مالک ثوبل گوندل تقریبا 4 بچے شام پیکجز مال پہنچے ثوہل تو مزکو ر ہ موٹرز کے GM سے بات کی جو باتوں باتوں میں ان کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی مزکور ہ کی کے GM اور اس کے سٹاف نے ثوہل گوندل کے ساتھ بد تمیزی اور گالی گلوچ شروع کر دی جو نے ان کو سمجھایا لیکن وہ لوگ باز نہ آئے تو ثوہل گوندل نے بھی ان کو سخت الفاظ کہے شو روم MG سے اور پیجز مال سے باہر آکر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگے تو اتنے میں مزکو ر ہ شورم کے GM زبیر احمد ، سکیورٹی گارڈ محمد یاسر ، سکیورٹی گارڈ ن غفار سمیت 13/20 کسی نامعلوم افراد جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتے ہیں کے ہمراہ آگئے اور زبردستی گاڑی کو روک لیاجس پر ہم نے گاڑی سے نکل کر بات کرنے کی کوشش کی توملزم GM اور اس کے ساتھیوں نے زبردستی گاڑی کے دروازے نہ کھولنے دیئے اس دھکم پیل کے دوران ثوہل گوندل کی طبیعت خراب ہو گئی اور بے ہوش ہو گئے میں نے فورا ان کے پینے غوث گوند ل کو اطلاع دی اور GM اور دیگر افراد کو منت سماجت کی کہاان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے ہمیں طبی امداد کیلئے ہسپتال جانے دیں لیکن ان تمام لوگوں نے میری ایک نہ سنی اور ہماری گاڑی کو زبردستی روکے رکھا اسی دوران کابیٹا غوث بھی موقع پر بھی کیا اور جب ہم نے ثوبل گوندل کو چیک کیا تو وہ ہلا ک ہو چکے تھے جس کے بعد کیلئے ان کو اتفاق ہسپتال لے کر آئے جہاں پر ہسپتال والوں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔