وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی صورت لاک ڈاؤن کر کے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا۔
عوام کے ٹیلی فونک سوالات کے براہ راست جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر آئی ہوئی ہے، ڈیلٹا ویرینٹ سب سے زیادہ خطرناک ہے، احتیاط کریں، بند جگہوں پر جہاں لوگ زیادہ ہیں وہاں ماسک پہنیں اور ویکسین لگوائیں۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن لگایا، بھارتی حکومت نے صرف پیسے والے طبقے کے بارے میں سوچا غریبوں کے بارے میں نہیں سوچا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی صورت لاک ڈاؤن کر کے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا، لاک ڈاؤن سے مزدور طبقہ شدید متاثر ہوتا ہے، جہاں کورونا کی شرح زیادہ ہے وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگائیں، اسمارٹ لاک ڈاؤن بہترین فیصلہ ہے، سندھ حکومت کے لیے پیغام ہے کہ اگر لاک ڈاؤن کریں گے تو لوگ بھوکے مریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سوائے پاکستان کے ساری دنیا میں رمضان میں مساجد بند ہوئیں، بھرپور تعاون کرنے پر علما کا شکر گزار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت مشکل مرحلے سے نکل چکی ہے، آج ہماری اور بھارت کی معیشت کو دیکھ لیں۔