سیکرٹری اقوامِ متحدہ نے تمام رکن ممالک سے چین اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ کو شروع ہونے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ کے ساتھ تمام تنازعات کی روک تھام کے لیے حتی الامکان کوششیں کی جائیں۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے سیکیورٹی کونسل کی رہنمائی میں تمام رکن ممالک سے عالمی سطح پر جنگ بندی کی اپیل کی۔
ویڈیو لنک خطاب میں انتونیو گوتیرس نے چین اور امریکہ کے درمیان جاری تنازعے کے حوالے سے متنبہ کیا کہ دنیا خطرناک سمت میں بڑھ رہی ہے، ایسا مستقبل برداشت کرنا ممکن نہیں جہاں دو بڑی معیشتیں دنیا کو تقسیم کر دیں، جو الگ الگ تجارتی، مالی قوانین اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے اصولوں کے تحت چلیں۔
دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اجلاس سے خطاب میں چین کو عالمی وبا پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت اور عالمی ادارہ صحت نے کورونا کے حوالے سے غلط مؤقف اپنایا تھا کہ وائرس کے ایک شخص سے دوسرے میں منتقلی کے کوئی شواہد نہیں۔
اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نے صدر ٹرمپ کی تقریر پر رد عمل میں کہا کہ امریکہ جنرل اسمبلی میں ایسے موقع پر ’سیاسی وائرس‘ پھیلا رہا ہے جب بین الاقوامی کمیونٹی عالمی وبا کا مقابلہ کر رہی ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے اجلاس سے خطاب میں واضح کیا کہ چین سرد جنگ میں داخل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ چینی صدر نے اقوام متحدہ کے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مختص فنڈ میں 15 ملین ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔
روس کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام ممالک کی کورونا وائرس کی ویکسین تک رسائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے روس کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کو استعمال کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے عملے کو مفت فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ رواں سال اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے سربراہان جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کر رہے ہیں۔
واضح رہےکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی 75واں اجلاس آج سے نیویارک میں شروع ہوچکا ہے جس میں وزیراعظم اور وزیر خارجہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔