چینی اور بھارتی فوجیوں میں لڑائی،زخمی بھارتی فوجیوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں
چین (ویب ڈیسک) چین نے بھاری ہتھیار اور لڑاکا طیارے لداخ میں بھرتی سرحد کے قریب پہنچا دیے ہیں۔چینی اور بھارتی فوج میں ایک بار پھر دوبدو جھڑپ ہوئی۔چینی فوج سے مار کھانے والے بھارتی فوجیوں کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔سویڈن میں جنگی امور کے ماہراشوق سیوین نے اپنی ہی مودی سرکار کو آئینہ دکھایا۔بھارتی پروفیسر نے بھی زخمی بھارتی فوجیوں کی تصویریں شیئر کی اور کہا کہ بھارتی فوجیوں کی پٹائی پر مودی خاموش کیوں ہے۔اشوک نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا اس پر سرجیکل سٹرائیک کا مطالبہ کیوں نہیں کر رہا۔موہن بھگت کی آر ایس آرمی کہاں ہے؟۔ لداخ اور سکم سمیت لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر عسکری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا۔
چینی فوج نے لداخ کے ؤ مشرقی علاقے میں بھاری ہتھیار سرحد پر پہنچا دیے ہیں۔
چینی فضائیہ نے بھی لداخ کے قریب اپنے ایئر بس میں توسیع کردی اور لڑاکا طیارے وہاں واضح رہے کہ لداخ میں غیر قانونی تعمیرات پربھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں، چین نے کشمیر کے علاقے اکسائے چن پر بھی فوجی قوت بڑھا دی۔بھارتی میڈیا کے مطابق لداخ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے، چین لداخ میں متنازع سڑک پر پل کی تعمیر روکنا چاہتا ہے، چین نے ائیرپورٹ پر ملٹری قوت میں اضافہ کر لیا۔لداخ میں بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا، گولوان وادی کے تین پوائنٹس اور پینگانگ جھیل پر بھارتی اور چینی فوجی آمنے سامنے ہیں۔ لداخ کے علاقے میں بھارت اور چین تنازع شروع ہوئے ایک ہفتے سے زائد وقت گزر چکا ہے، بھارت نے اپنے توسیع پسندانہ غیر قانونی مقاصد پورے کرنے کیلئے پہلے نیپال کے ساتھ سرحدی تنازع شروع کیا تاہم جب چین کے ساتھ جھڑپیں شروع کیں تو بھارت کو بھرپور جواب ملا جس پر بھارتی فوجیں پسپائی پر مجبور ہوئیں۔پہنچا دیے ہیں۔