چین (ویب ڈیسک)چین جیسے ملک، جہاں خواتین کے مقابلے میں مردوں کی تعداد 3 کروڑ زیادہ ہے، وہاں اچھے شریک حیات کی تلاش کوئی آسان کام نہیں۔درحقیقت اس وقت چین میں 20 کروڑ سے زائد نوجوان کنوارے یا تنہا ہیں اور انہیں ساتھی کی تلاش کے لیے مختلف ذرائع کی ضرورت ہوتی ہے، اسی مشکل یا مسئلے کا حل رات میں چلنے والی ‘ لو ٹرین’ کی شکل میں ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔چینی صوبوں سیچوان اور چونگ چنگ کے درمیان وائے 999 نامی ٹرین جیسے محبت کی تلاش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسی مقصد کے لیے چلائی گئی ہے تاکہ نوجوان ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوسکیں۔چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا آغاز 3 سال قبل ہوا تھا اور اب تک 3 بار اسے چلایا جاچکا ہے جس میں ہزاروں تنہا افراد نے سفر کیا۔شریک حیات کی تلاش کے مقصد سے گزشتہ ماہ ایک ہزار تنہا افراد نے ٹرین میں سوار ہونا پسند کیا، جو کہ چونگ چنگ نارتھ اسٹیشن سے 2 روزہ سفر پر جیان جیانگ کے لیے روزانہ ہوئی۔ٹرین کے سفر کے دوران مختلف تفریحی سرگرمیاں بھی رکھ گئی تھیں تاکہ مسافر ایک دوسرے سے زیادہ بہتر طریقے سے واقف ہوسکیں اور ان کے درمیان کیمسٹری بن سکے۔ٹرین میں سفر کرنے والے ایک مسافر ہوانگ سونگ کے مطابق ‘ تفریحی سرگرمیاں جوڑے بنانے سے زیادہ تخلیقی تھیں، یہ ٹرین ایک پل کی طرح ہے جو مختلف حصوں سے تعلق رکھےن والے افراد کو اکھٹا کرتی ہے، تاکہ وہ سفر کے دوران ایک دوسرے کے بارے میں جان سکیں، اگر آپ کو اپنے لیے موزوں فرد نہیں ملتا، تو بھی اس ٹرین میں بہت زیادہ دوست بنائے جاسکتے ہیں’۔چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چین کی یوتھ لیگ اس منصوبے کی حامی ہے۔چین میں طویل عرصے تک ایک بچے کی پالیسی کے نتیجے میں وہاں صنف نازک کی آبادی مردوں کے مقابلے میں کم ہوگئی اور اس کے نتیجے میں دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو زیادہ مسائل کا سامنا ہے، جہاں پورے پورے گاﺅں میں کنوارے مرد مقیم ہیں، جبکہ خواتین زیادہ دولت مند افراد کی توقعات کے ساتھ بڑے شہروں کا رخ کرچکی ہیں۔بیشتر خواتین کیرئیر بنانے کے لیے تنہا رہنے کا فیصلہ بھی کرتی ہیں تاکہ خودمختار زندگی گزار سکیں۔چائنا ڈیلی کے مطابق لو ٹرین اس مسئلے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہورہی ہے، اس کے 2 روزہ سفر کے دوران سیکڑوں افراد ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں اور 10 جوڑوں نے تو شادی بھی کرلی ہے۔