تازہ تر ین

اپو زیشن خفیہ ووٹنگ پر اعتراض اُٹھاتی ہے تو قانون تبدیل کرائے،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں، تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ایوان بالا میں ہونے والی خفیہ ووٹنگ میں صادق سنجرانی کامیاب ہوئے ہیں اپوزیشن کے 9 ارکان نے سنجرانی کو ووٹ دیئے جبکہ 5 ووٹ مسترد قرار پائے وہ بھی مشکوک معاملہ ہے کہ ایک آدھ ووٹ میں توغلطی سے دوبار مہر لگ سکتی ہے اتنے سینئر ارکان کے پانچ ووٹ کیسے ضائع ہو سکتے ہیں۔ ایوان بالا میں خفیہ ووٹنگ اسی لئے رکھی گئی ہے کہ اگر کوئی رکن اپنے ضمیر کے مطابق اپنی پارٹی کے فیصلہ کیخلاف بھی جانا چاہے تو اسے آزادی حاصل ہو۔ خفیہ ووٹنگ آئین کے مطابق کرائی جاتی ہے۔ اپوزیشن کو اگر یہ غلط لگنے لگی ہے تو اسے تبدیل کرانے کی کوشش کرے اور اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کرے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ووٹر اپنی پارٹی کے ساتھ نہیں چلے۔ بات اگر ووٹ حریدنے کی ہے تو نوازشہباز اور زرداری سے زیادہ کون امیر ہے۔ اول چیز تو یہ سامنے آئی ہے کہ متحدہ اپوزیشن اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ اپوزیشن غصے میں ہے اب لگتا ہے کہ وہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کی کوشش کرے گی تا کہ حکومت کو گرایا جا سکے، اس سے جو بن پڑے گا کرے گی۔ الزام تراشی کا ایک سلسلہ شروع ہو جائے گا ہر پارٹی دوسری پر الزام لگائے گی کہ ان کے ارکان نے ووٹ نہیں دیا جیسے ن لیگ کے سنیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ لیگی سنیروں نے ووٹ دیا ہے یعنی دوسری پارٹیوں پی پی، اے این پی، جے یو ایس ف وغیرہ کے ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ دو چار دن میں الیکشن کی اندرونی کہانیاں سامنے آ جائیں گی ان کے نام بھی آئیں گے جنہوں نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا اس طرح الزام تراشی کی جائے گی اور ایک نئی بحث شروع ہو جائے گی۔ بلاول بھٹو کی سوچ ابھی اتنی پختہ نہیں ہے جتنی آصف زرداری کی ہے کہ باوجود کھانوں کی دعوتوں کے عین وقت پر ارکان دوسری طرف چلے گئے وزیراعظم عمران خان نے افسروں کی تنخواہوں میں اضافے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے گورنر سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ جس طرح ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اورمراعات میں اضافہ واپس لیا گیا تھا اسی طرح یہ موجودہ فیصلہ بھی واپس لے لیا گیاہے۔ عمران نے درست وقت میں درست فیصلہ لیا، مہنگائی کے مارے عوام اسی وقت افسر شاہی کی تنخواہوں میں اضافہ ہر گز پسند نہیں کریں گے۔ ہوش سنبھالنے سے اب تک یہی سنتا آیا ہوں کہ سیلاب میں اتنے دیہات بہہ گئے یہ اصل میں پلاننگ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے انہیں ایسے نشیبی علاقوں میں رہائش اختیار کرنے کی اجازت ہی نہیں دینی چاہئے جہاں سیلاب آتے ہوں بھارت نے بھی وطیرہ بنا رکھا ہے کہ ویسے تو ہمیں پانی کی بوند بوند کو ترساتا ہے اور برسات میں سیلابی پانی بغیر اطلاع کے چھوڑ دیتا ہے حالانکہ یہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کو آواز اٹھانی چاہئے کہ بھارت اسمعاہدے کی پاسداری کرے حکومت کو پورے ملک میں گندم اور روٹی کی قیمت ایک کرنی چاہئے یا معمولی فرق ہونا چاہئے جو بار برداری کے باعث ہوتاہے۔ عمران خان کو چاہئے کہ اس کیلئے ایک خصوصی ٹارک فورس بنائیں جو اس بات کو یقینی بنائے۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv