واشنگٹن: (ویب ڈیسک)چینی کمپنی ہواوے پر پابندی کے حوالے سے امریکی کمپنیوں کے سربراہوں کو وائٹ ہاﺅس طلب کر لیا گیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاو¿س کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو کی زیر صدارت امریکی سافٹ ویئر اور دیگر کمپنیوں کے سربراہوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں چین کی کمپنی ہواوے پر پابندی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔امریکی سیکرٹری خزانہ اسٹیون منوچین بھی وائٹ ہاﺅس میں بلائے گئے اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں انٹیل کورپ اور کوال کوم کمپنی کے سربراہان کو بھی دعوت دی گئی ہے۔وائٹ ہاو¿س کے ایک اہلکار نے اجلاس بلائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا تاہم اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اجلاس میں ہواوے کمپنی کو زیر بحث لایا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے مئی میں ہواوے کمپنی کو بلیک لسٹ میں شامل کیا تھا۔ جس کے بعد گوگل نے بھی ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی تھی جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین میں بے چینی پھیل گئی تھی۔ہواوے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس پابندی کی وجہ سے اینڈرائیڈ کے مقابلے میں سوفٹ ویئر پر کام شروع کر دیا ہے تاہم اس نئے سوفٹ ویئر کو ابھی صرف چائنہ میں ہی متعارف کرایا گیا۔امریکی پابندیوں سے متعلق ہواوے کمپنی کے بانی رین زینگ فی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت ہواوے کے بارے میں غلط اندازے لگا رہی ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر پابندیاں مو¿خر کرنا معنی نہیں رکھتا۔رین زینگ نے دعویٰ کیا تھا کہ اگلے دو تین سالوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی
میں ہواوے کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا۔