اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق آرمی چیف اور صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف نہ چل پھر سکتے ہیں نہ بول پا رہے ہیں۔بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی، لیکن ملزم پرویز مشرف تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔پرویزمشرف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ پرویزمشرف نے گزشتہ صبح پاکستان آنا تھا، لیکن علالت کے باعث نہیں آسکے، وہ پاکستان نہ آ سکنے پر شرمندہ اور معذرت خواہ ہیں، دو برس کے دوران وہ 40 مرتبہ اسپتال داخل ہوئے ہیں۔وکیل مشرف نے کہا کہ میں مشرف کی معاونت کے بغیرعدالت کے سوالات کا جواب نہیں دے سکتا، مشرف سے ملنے گیا اور ان کے ساتھ تین دن تک رہا، ان کی جسمانی حالت دیکھ کرحیران رہ گیا، وہ چل پھر نہیں سکتے اور بول بھی نہیں پا رہے، ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ان کا سفر کرنا محفوظ نہیں ہوگا۔مشرف کے وکیل نے کہا کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے مشرف کو پیش ہونے کا ایک موقع دیا جائے اور علالت کے باعث کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے پرویزمشرف کی التواءکی درخواست منظور کرتے ہوئے آئین شکنی کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔ عدالت نے پرویزمشرف کی بریت کی درخواست پرحکومت کو نوٹس بھی جاری کردیا۔