نیویارک (وائس آف ایشیا) بھارت میں انتخابات کے پیش نظر مودی سرکاری کی عسکری میدان میں ناکامیوں کو چھ±پانے کے لیے سفارتی محاذ پر کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مسعود اظہر کے خلاف سلامتی کونسل میں مجوزہ امریکی قرارداد کے پس منظرمیں درحقیقت بھارت میں ہونے والے انتخابات ہیں۔ امریکہ مودی سرکارکو انتخابات سے قبل مسعود اظہر پرپابندی کا تحفہ دینا چاہتا ہے۔لیکن سلامتی کونسل کے دیگرارکان سیاسی مفادات میں پیش کردہ اس قرارداد کی حمایت سے گریزاں ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت نے مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے سلامتی کونسل میں قرار دار پیش کی تھی۔ لیکن چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کے خلاف بھارت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو ایک مرتبہ پھر ویٹو کر دیا جس سے بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اور ایسا گذشتہ دہائی میں چوتھی مرتبہ ہوا ہے۔ جس کے بعد رواں ماہ چین نے بھارت کو کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا مسئلہ حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔ چین نے اپنا مو¿قف بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسعود اظہر سے متعلق قرارداد کو تکنیکی بنیادوں پر روکا گیا ہے تاکہ اس معاملے پر مزید غور کرکے ہی کوئی قدم ا±ٹھایا جاسکے۔مسعود اظہر سے متعلق معاملے کو ہم مکمل طور پر سمجھتے ہیں۔ مسعود اظہر سے متعلق بھارت کے تحفظات سے بھی ہم مکمل طور پر آگاہ ہیں۔ اس معاملے پر چین نے مسعود اظہر کے معاملے پر اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت سے کہا کہ وہ مسعود اظہر کے معاملے کو اتنا پیچیدہ نہ کرے اور مذاکرات اور مشاورت سے مسائل کا حل نکالے۔ تاہم اب امریکہ کی جانب سے مسعود اظہر پر پابندی عائد کیے جانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔