تازہ تر ین

مولانافضل الرحمٰن خلیل زندہ سلامت بھارت کے سب سے بڑے جھوٹ کی قلعی کھل گئی :معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بھارت کا جھوٹ اسی بات پر پکڑا جاتا ہے کہ بھارت نے کہا ہے کہ جہاں انہوں نے کارروائی کی ہے وہاں 350 دہشت گرد تھے اور باقاعدہ تفصیل بیان کی گئی ہے اس پر مسعود اظہر کا نام لیا گیا کہ ان کے برادر نسبتی مولانا فضل الرحمن نعیم وہاں اس جنگ میں کام بھی آ گئے مولانا فضل الرحمان خلیل اسلام آباد میں موجود ہیں۔ اتفاق سے ہمارے ریذیڈنٹ ایڈیٹر منظور ملک سے ان کی بات بھی ہوئی ہے ان کا ٹیلی فون بھی میں نے ان کو دیا ہے جس کے بارے نام لے کر بھارت کہہ رہا ہے کہ وہ کارروائی میں دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں جب وہ اسلام آباد میں زندہ موجود ہیں پھر سارے 350 افراد کے مارے جانے کا دعویٰ بقول ان کے لشکر کی تباہی یہ تو سرے سے ایک من گھڑت کہانی ہے۔ ضیا شاہد نے مولانا فضل الرحمان خلیل سے براہ راست فون پر گفتگو کرتے ہوئے پوچھا کہ بھارت کا یہ کلیم ہے کہ بھارت نے جس دہشت گردوں کے لشکر پر حملہ کیا ہے اس میں آپ کا نام لے کر انہوں نے کہا کہ وہ بھی کام آ گئے۔ اب اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آپ زندہ سلامت ہیں۔ آپ فرمایئے کہ وہاں کوئی 350 افراد کا لشکر تھا اور کیا آپ وہاں گئے ہیں۔
ضیا شاہد نے کہا کہ انڈیا نے جو دعویٰ کیا ہے اس سے اس کا جھوٹ پکڑا گیا ہے وہ کہہ رہا ہے 350 منصوبے تھے وہاں ایک لاش تک نہیں ملی وہاں کوئی اس کے آثار نظر آئے ہیں کہ وہاں کوئی اتنے سارے لوگ جنگ میں کام آ گئے ہوں گے جو سب سے بڑی بات ہے کہ جس شخص کا نام انوں نے خود منہ سے بولا کہ یہ مولانا فصل الرحمان خلیل جو مولانا مسعود اظہر کے برادر نسبتی ہیں اور ان کے بقول وہ وہاں شہید ہو گئے۔ وہ اللہ کے فضل سے زندہ ہیں۔
ضیا شاہد نے کہا کہ بھارت کی کوشش تھی کہ کسی جگہ پر شہری آبادی پر حملہ کر کے وہ یہی رنگ دے سکیں کہ ہم نے دہشت گردوں کا کوئی کیمپ پکڑ لیا ہے اور اس کو دہشت گردوں کا رنگ دے رہے تھے مگر انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی۔ آج بھی ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور صاحب نے یہ کہا کہ اگر کل موسم ٹھیک ہوا تو یہ دورہ بھی ہو گا اوراس پورے علاقے میں میڈیا کے لوگ گھوم پھر کر، جو غیر جانبدار مبصر ہیں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے جن کا کوئی انڈیا کی فوج سے تعلق ہے نہ پاکستان کی فوج سے وہ خود دیکھ سکیں گے کہ وہاں ان کو کوئی 350 افراد کی لاشیں نظر ااتی ہیں کوئی خون نظر آتا ہے کوئی جنازے نظر آئے ہیں۔ کوئی اتنا بڑا واقعہ ہوا ہے یا سرے سے ہوا ہی نہیں۔ ضیا شاہد نے سابق ایئروائس مارشل شاہد لطیف سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا کہ کل بھی آپ سے رابطہ رہا۔ آج کل فضا بھی ایسی ہے۔ ہمارے صبح کے اخبار میں نیا اخبار میں یہ سرخی دی ہے کہ بھارتی طیارے دم دبا کر بھاگ کھڑے ہوئے اور اس کی پوری تفصیل بھی آئی ایس پی آر کے ڈی جی آصف غفور صاحب نے بیان کی آپ یہ فرمایئے کہ یہ واقعہ کس طرح سے پیش آیا۔
بھارت کے جھوٹ کی قلعی جلد کھل جائے گی۔ بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود میں چار جگہوں سے دراندازی کی کوشش کی۔ پاک فضائیہ الرٹ تھی اس لئے کامیاب نہ ہو سکے اور بالاکوٹ کے مقام پر چند سیکنڈز کیلئے سرحد کے اندر آئے اور جنگل میں بم پھینک کر بھاگ گئے۔ بھارت کی کوشش تھی کہ شہری آبادی کی نشانہ بنائے اور پھر اس کو دہشتگرد کیمپ پر داخلے کا تاثر دے لیکن ناکام رہا۔ میڈیا اور عالمی مبصروں کو علاقہ کا دورہ کرایا جائے گا تو خود سچ سامنے آ جائے گا۔ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتیں جن کا حکومت اور اپوزیشن سے تعلق تھا نے جو پیغام دیا وہ بھارت کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ سیاسی جماعتوں نے واضح پیغام دیا کہ بھارت کیخلاف سب ایک ہیں اپوزیشن نے مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جسے حکومت نے خود ہی تسلیم کر لیا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv