تازہ تر ین

امریکا-طالبان مذاکرات کا نیا دور، توقعات میں اضافہ

کابل (ویب ڈیسک ) افغانستان میں جاری 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان رہنماو¿ں اور امریکی نمائندے ا?ج (پیر) ایک مرتبہ پھر قطر میں بات چیت کے لیے ملاقات کر رہے ہیں۔گزشتہ ماہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی ملاقات کے اختتام پر ا±میدیں اس وقت بڑھ گئیں جب دونوں فریقین ایک طریقہ کار وضع کرنے پر رضامند ہوئے جس میں طالبان کی جانب سے یہ یقین دہانی بھی شامل تھی کہ وہ افغانستان کو عالمی دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکیں گے۔تاہم اب تک امریکی افواج کے انخلا کے تعین اور جنگ بندی کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا جبکہ گزشتہ ملاقاتوں کا محور یہی دونوں مسائل تھے۔امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات میں طالبان کے مزید اراکین بھی شرکت کریں گے جن میں سابق نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستنکزئی بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ کسی فریق کی جانب سے مذاکرات کی طوالت یا اس میں زیر بحث ا?نے والے معاملات کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گفتو و شنید کے اس دور میں طالبان اپنے رہنماو¿ں کا نام اقوامِ متحدہ کی سفری پابندی کی فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ کریں گے جبکہ امریکا کی جانب سے ایک مرتبہ پھر طالبان پر افغان حکومت سے بات چیت کرنے کے دباو¿ ڈالا جائے گا۔اس ضمن میں انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے گریم سمتھ کا کہنا تھا کہ ’دونوں فریقین کھلے ذہن اور جلد کسی نتیجے پر پہنچنے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دوبارہ اس عمل کا ا?غاز کریں گے کیوں جیسے جیسے موسم گرم ہونا شروع ہوگا لڑائی میں شدت آجائے گی۔

ایک امریکی تجزیہ کار کے مطابق اب نظریں طالبان پر لگی ہوئی ہیں کہ ا?یا وہ سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ اس سے قبل وہ افغان حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ بات چیت کرنے سے صاف انکار کرچکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد نے جس طرح امن عمل کی کوششیں کی ہیں وہ گزشتہ 2 دہائیوں میں کوئی نہیں کرسکا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv