تازہ تر ین

میڈیا کو براہ راست سرکاری اشتہارات جاری کرنے اور ادائیگی کا نیا طریقہ لا رہے ہیں ، جس ادارے کو ہاتھ لگائیں پتہ چلتا ہے کہ نیچے سے کھوکھلا ہے، وزیر اطلا عات کا سینئر صحافی علی احمد ڈھلوں کی کتاب ”تلخیاں“ کی تقریب رونمائی سے خطاب

لاہور(وقائع نگار ،خبر نگار) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ میڈیا اینڈسٹری کے لیے نیا میکنزم لا رہے ہیں جس میں سرکاری اشتہارات اور ادائیگیاںبراہ راست صحافتی اداروں کو فراہم کی جائیں ۔ تلخیاں کم ہوں گی لیکن احتساب کی گرمی کم نہیں ہوگی، چاہے وہ ہمارے لوگ ہیں یا اور لوگ ہوں۔ اگراحتساب پرسمجھوتا کیا تو ووٹرز سے غداری ہوگی، لوگ ہماری فلموں کودیکھ کردنیا کے اسمگلرزکی فلموں کوبھول گئے،آیندہ 6 ماہ میں معیشت کی بہتری کےاقدامات کیے جائیں گے۔وزیر اطلاعات فواد چودھری نے گزشتہ روز لاہور میںسینئر صحافی علی احمد ڈھلو کی کتاب رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا انڈسٹری کی مشکلات کا اندازہ ہے اور حکومت ان کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے لیکن صحافتی ادارے براہ راست ہمارے کلائنٹ نہیں ہیں اسی لیے ہم درمیان میں موجود ایڈواٹائزنگ ایجنسیوں کے کردار کوکم سے کم کرنا چاہتے ہیں تاکہ میڈیا کو براہ راست ادائیگی کرسکیں ۔ ہم گٹھن کے ماحول میں رہے ہیں۔ 1980 سے کرائسز دیکھے ہیں۔ امریکا نے افغانستان پر حملہ ہم سے پوچھ کر نہیں کیا۔ جب یہ معلوم ہو کہ دشمن سامنے ہے توپھر قومیں اکٹھی ہوتی ہیں۔ ملک ایک جسم کی مانند ہوتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہماری سوسائٹی تقسیم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں ذاتی تلخیاں نہیں ہیں۔تلخیاں تو کم ہوں گی لیکن احتساب کی گرمی کم نہیں ہوگی چاہے وہ ہمارے لوگ ہیں یا اور لوگ ہوں۔ اگر ہم احتساب پرسمجھوتا کریں تو ہم ووٹر سے غداری کریں گے۔ ہمارا کسی سے ذاتی جھگڑا تو نہیں ہے۔ عمران خان کی آصف زرداری یا نوازشریف سے ذاتی لڑائی نہیں۔ نوازشریف یا زرداری صاحب پر بنایا گیا ایک بھی مقدمہ ہمارا نہیں ہے۔ ان کیخلاف 2015ء میں انویسٹی گیشن شروع ہوئی تھیں۔جس ادارے کو ہاتھ لگائیں پتا چلتا ہے وہ اندر سے کھوکھلا ہے۔ معاملہ کہیں زیادہ گھمبیر ہے جتنا پی ٹی آئی اپنے جلسوں میں بتا رہی تھی۔ منی لانڈرنگ کیا ہے؟ منی لانڈرنگ کے یہی لوگ ذمہ دارہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ دنیا کے سمگلرزجیسی فلموں کو لوگ بھول گئے ہیں جو فلمیں ہمارے ہاں چلی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب سیاسی بنیادوں پربھرتیاں کی جائیں گی تواداروں کی ساکھ متاثر ہوگی۔اگر میں بھی آج پی ٹی وی اور دوسرے اداروں میں لوگ بھرتی کرلوں تو مجھے بھی اگلے 20 سال کوئی نہیں ہرا سکے گا۔ فواد چودھری نے کہا کہ ہماری درآمدات کم ہورہی ہیں اور اوورسیز پاکستانیز کی جانب سے پیسے میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان شاءاللہ 2019 میں ہم پاکستان کو معاشی منزل کی طرف لے جانے کی کوشش کرینگے۔ چاہتے ہیں روزگارکے مواقع پیدا کرنے کیلئے صنعتیں لگائی جائیں۔ آیندہ 6 ماہ میں معیشت کی بہتری کے اقدامات کیے جائیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہاہے کہ احتساب پر سمجھوتہ ووٹر سے غدار ی ہوگی،2019میں ملک کومعاشی منزل کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے ، عمران خان کی کسی سے ذاتی لڑائی نے ، وزیر اعظم کی قیادت میں اداروں کی اصلاحات کر رہے ہیں۔فوادچودھری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جلد اصلاحات نظر آئیں گے ، گزشتہ کچھ عر صے سے تلخیوں میں گھر ے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب 23مارچ مناتے ہیں ، اس میں بھگت سنگھ کا ذکر بھی کرلیا کریں جسے یہاں پھانسی لگائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گھٹن کے ماحول میں رہتے ہیں اور 1980سے تلخیوں میں گھرے ہوئے ہیں، افغانستان پر حملہ ہم سے پوچھ کرنہیں کیا گیا تھا ، انہوں نے کہا کہ ملک ایک جسم کی مانند ہوتاہے ، پاکستان میں جس ادارے کو ہاتھ لگائیں پتہ چلتا ہے کہ نیچے سے کھوکھلا ہے ، عمران خان کی آصف زرداری یانواز شریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے ، الیکشن لڑ کر اداروں میں اپنے بندے بھرتی کرائے گئے ، ایم کیو ایم ، پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ نے یہی کچھ کیاہے کہ اداروں میں اپنے بندے بھرتی کروائے ہیں جب اداروں میں اپنے بندے بٹھائے جائیں گے اور اداروں کو اپنا بزنس پارٹنر بنا لیا جائے گا تو پھر ادارے نیچے جائیں گے اوراب ایسا ہی ہواہے کہ ایسے اقداما ت سے ملک کو بے انتہا نقصان ہواہے، ادارے نیچے جائیں تو ملک ترقی نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان وزیر اعظم بنے تو پتہ چلا کہ معاملہ اس سے کہیں زیادہ گھمبیر ہے جس کا تحریک انصاف جلسوں میں تذکرہ کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد ہم نے دوست ممالک کی مدد سے ادائیگیوں کا تواز ن درست کیا اور صنعت کی ترقی کیلئے اقدامات کئے ، وزیر اعظم نے فائر فائنٹنگ کی ، سعودی عرب ، یواے ای اورچائنہ گئے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست کے اندر کوئی ذاتی تلخیاں نہیں ہیں، آصف زرداری یا نوازشریف پر ایک بھی مقدمہ حکومت کا بنایا ہوا نہیں ہے اورنہ ایک ہی آفیسر جس نے ان مقدمات کی تفتیش کی ہو، ہمارا لگایا ہوا ہے ، نوازشریف اور آصف زرداری ایک دوسرے کا تحفظ کرتے رہے ، دونوں کا طریقہ کار ایک جیساہے ، دونوں نے جعلی کمپنیاں بنائیں، اب پکڑے گئے ہیں تو کہہ رہے ہیں کہ زیادتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب ہوگا کیونکہ ہمیں تو مینڈیٹ ہی اس کام کیلئے ملا ہے، منی لانڈرنگ کا معاملہ کیاہے؟ یہی لوگ اس کے ذمہ دارہیں، جو پکڑا جاتاہے ،وہ اسمبلی میں شفٹ ہوجاتا ہے ، اسمبلی کوایسے چلایا جا رہاہے جیسے وہ نیب پر بورڈ آف گورنر ہے ، وہاں لوگوں کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی جاتی، یہ لوگ آتے ہیں اور اپنی باتیں کرکے چلے جاتے ہیں، تلخیوں کا سلسلہ فی الحال جاری رہے گا،وزیر اعظم کی کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے ، اگر ہم احتساب پر سمجھوتہ کریں تے تو ہم ووٹر سے غداری کریں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv