اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کا وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لگتا ہے وزیراعظم ابھی تک کنٹینر سے نیچے نہیں اترے۔ کٹے، جھینگے یہ کوئی بات ہے کرنیوالی؟۔عمران خان نے جو باتیں الیکشن سے پہلے عوام کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے کی وہ ابھی وہی باتیں دہرا رہے ہیں۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اس طرح کی باتیں اب نہیں کرنی چاہئے۔عمران خان کو اس بات کا اندازہ ہونا چاہئیے کہ وہ کیا بول رہے ہیں۔عمران خان نے جس سے بھی تقریر لکھوائی ہے یا پھر جس نے بھی ان کو تقریر میں “کٹے” والا آپشن لکھ کر دیا وہ انہیں صحیح سمت میں لے کر نہیں جا رہے جن میں وزیراعظم عمران خان کے اکنامکل ایڈوائز شامل ہیں۔وزیراعظم عمران خان کو کوئی کارنامہ نہیں بتانا تھا صرف یہ بتانا تھا کہ انہوں نے کیا سمت طے کی ہے۔عمران خان نے ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کوئی بات نہیں کی۔خیال رہے گذشتہ روز اسلام کنوکشن سنٹر میں 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر تفصیلی خطاب کیا وہیں مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی روشنی ڈالی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاوس کی بھینسیں بیچنے کے پیچھے چھپا فلسفہ بتاتے ہوئے کہا کہ لوگ بھینسیں بیچنے پر ہمارا مذاق اڑاتے ہیں اور طنز کے طور پر کہتے ہیں کہ ہم نے بھینسیں بیچ دی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ لوگ مذاق کرتے ہیں مجھے خدا کا خوف آتا ہے کہ اس ملک میں جہاں لوگوں کے پاس دو وقت کا کھانا نہیں ہے انکے وزیراعظم ہاوس میں بھینسیں موجود ہوں جن کا دودھ وزیراعظم استعمال کئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھینس کی بچی کو تو دودھ دیا جاتا ہے کیونکہ اس نے دودھ دینا ہوتا ہے لیکن اس کے بچے بچھڑے کو دودھ نہیں دیا جاتا اور اسے حلال کر دیا جاتا ہے۔