پشاور(ویب ڈیسک) : ایڈیشنل اسٹنٹ کمشنر سارہ تواب نے سرکاری امور کے ساتھ ساتھ ماں کی ذمہ داریاں نبھانی بھی شروع کر دیں۔ ایڈیشنل اسٹنٹ کمشنر نے تجاوزات اور گراں فروشوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن میں اپنی 5 ماہ کی بیٹی عروہ کو اٹھائے نظر آئیں۔سارہ تواب کا کہنا ہے کہ وہ پشاور اندرون شہر میں تجاوازت کے خلاف آپریشن کر رہی ہیں۔جس میں ہم نے اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے بہت ساری تجاوازت ہٹائی ہیں اور کافی بندے بھی گرفتار کیے ہیں۔سارہ تواب نے شہر میں مخلتف دکانوں کا بھی جائرہ لیا اور غیر معیاری اشیائ اور صفائی کے ناقص انتظامات کی صورتحال،تجاوازت اور قیمیتوں میں زیادتی پر 45 افرد کو گرفتار کیا۔خیال رہے پشاور کی ایڈشنل اسسٹنٹ کمشنر سارہ تواب تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران اپنے شیر خوار بچے کو ا±ٹھا کر نوکری کے فرائض انجام دیتی رہیں۔سارہ تواب کو حال ہی میں ضلعی انتظامیہ کی ٹیم کا ممبر بنایا جس کے بعد انہوں نے تجاوزات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا۔ ان کارروائیوں کی وجہ سے کئی دکانوں کو ختم کروایا گیا جن کے مالکان شام کو حکومتی اراضی پر تجاوزات قائم کر کے مہنگے داموں اشیا فروخت کرتے تھے۔ ان میں سے کئی دکانداروں کو گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد کو تجاوزات ہٹانے اور دوبارہ تجاوزات قائم نہ کرنے کی تلقین کی گئی۔ڈلزک روڈ، فقیر آباد اور ہشت نگری میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی اس مہم کے دوران سارہ تواب اپنی شیر خوار بیٹی ماہم کو گود میں ا±ٹھائے رکھتی ہیں۔سارہ تواب کی بیٹی ماہم محض پانچ ماہ کی ہے، جسے وہ ہر روز گود میں ا±ٹھا کر نہ صرف شہر میں ہونے والے آپریشن کا جائزہ لیتی ہیں بلکہ مختلف دکانوں پر اشیائے خوردو نوش کے قیمتوں اور ان کے معیار کا بھی جائزہ لیتی ہیں۔جس پر پاس سے گزرنے والے افراد اور آس پاس موجود شہریوں نے فرائض کی انجام دہی میں کوئی غفلت نہ برتنے اور شیر خوار بیٹی کو ا±ٹھا کر اپنا فرض نبھانے والی سارہ تواب کے اس اقدام کو خوب سراہا۔سارہ تواب کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین نے ان کے اس اقدام کو خوب سراہا۔ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ سارہ تواب اپنی گھریلو اور پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہی ہیں۔