تازہ تر ین

دل کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ نے مئی تک پاکستانی اسٹنٹ تیار کرنے اور ڈاکٹر ثمرمبارک مند کو اسٹنٹ بنانے کیلئے دئیے گئے 3 کروڑ 70 لاکھ روپے کے آڈٹ کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑ کر چلا جائے، سٹنٹ کی قیمت خود مقرر کریں گے، تمام درآمدکنند گان کو بلا کر تفصیلات لیں گے، مریض بے چارے کو کیا معلوم اس کے ساتھ کیا ہونا ہے ؟ ہسپتال جائیں تو اعتراض کیا جاتا ہے، انجیو پلاسٹی کے تمام عمل کی بریفنگ عدالت میں دیں، خود اپنے طور پر سٹنٹ کو چیک کرائیں گے ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے دل کے مریضوں کیلئے غیر معیاری اسٹنٹ کی تیاری پر ازخود نوٹس کی سماعت شروع کی تو عدالت نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو روسٹرم پر بلا لیا،چیف جسٹس نے سوال کیا جو اسٹنٹ آپ نے بنائے تھے وہ کہاں ہیں؟ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا ساڑھے 400 سٹنٹ تیار کرا کر ٹیسٹ کیلئے جرمنی بھیجے ، اس کے بعد وہ ریٹائرڈ ہوگئے ،عدالت نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے ایک ہفتے میں تحریری جواب اوراٹارنی جنرل سے ایک ہفتے میں آڈٹ رپورٹ طلب کرلی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا پمز انجیو گرافی کے 10 ہزار، انجیو پلاسٹی کے 40 ہزارروپے لیتا ہے ،چیف جسٹس نے سوال کیا کہ پمز میں عام طور پر کون سا سٹنٹ استعمال کیا جاتا ہے ؟ڈاکٹر اختر نے کہا پمز میں 70 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اسٹنٹ استعمال ہوتے ہیں، انجیو پلاسٹی کا مکمل پیکیج ایک سٹنٹ کے ساتھ 2 لاکھ روپے تک ہے ، چیف جسٹس نے پمز سے انجیو پلاسٹی کی تفصیلات طلب کر لیں،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر شاہد نے عدالت کو بتایا کہ ایمرجنسی مریضوں کو تمام سہولتیں مفت فراہم کی جاتی ہیں،پنجاب میں دل کے مریضوں کیلئے 5ہسپتال ہیں، کارڈیالوجی ہسپتال، راولپنڈی، لاہور، ملتان، وزیر آباد اور فیصل آباد میں ہیں، کارڈیالوجی ہسپتالوں کو اسٹنٹ 15 ہزارروپے میں ملتا ہے ، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا مجھے بھی 15 ہزار والا اسٹنٹ ڈالیں گے؟ ڈاکٹر شاہد نے کہا ڈرگ ایلویٹنگ اسٹنٹ 34 ہزارروپے میں ملتا ہے ،سپریم کورٹ کے نوٹس لینے سے بہت بہتری آئی ہے ، کوشش ہے کہ انجیو پلاسٹی کا مکمل پیکیج ایک لاکھ سے بھی کم ہو،پرائیویٹ مریضوں سے 76 ہزار سے 90 ہزار تک وصول کئے جاتے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کیا چائنا کے اسٹنٹ قابل استعمال ہیں؟ ڈاکٹر شاہد نے کہا چائنا کے اسٹنٹ کبھی استعمال نہیں کئے ،چیف جسٹس نے کہا چائنا کے اسٹنٹ قابل استعمال نہیں تو رجسٹرڈ کیوں کئے ؟ کیوں نہ چائنا کے اسٹنٹ کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے ؟ مریضوں کو ڈالے گئے اسٹنٹ کی تمام تفصیلات فراہم کی جائیں، پنجاب میں جان بچانے والی ادویات موجود نہیں، مارکیٹ میں 70 سے 80 اقسام کے اسٹنٹ دستیاب ہیں،ڈاکٹر شاہد نے کہا تمام اسٹنٹ قابل استعمال نہیں ان کو چیک کرنے کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پاس کوئی طریقہ نہیں،صرف کاغذات دیکھ کر منظوری دیتی ہے ، ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے نجی ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ بھی پیش ہوئے اور بتایا پنجاب کے ہسپتالوں میں جس قیمت پر اسٹنٹ فراہم کئے جا ہے ہیں وہ ہمیں مارکیٹ سے دوگنا قیمت پر ملتا ہے ،اگر عدالت کوئی ایسا طریقہ کار بنانے کے لئے کہے جس سے ہمیں بھی اتنی ہی قیمت پر اسٹنٹ ملے تو مریضوں کا بھلاہو گا،چیف جسٹس نے کہا آپ کو اسٹنٹ ڈالنے کے کل اخراجات پر کمی لانا ہو گی، آپ کا ہسپتال بہت زیادہ پیسے لیتا ہے ، ہمارے ایک جج کی بچی کی معمولی سرجری ہوئی آپ کو معلوم ہے اس پر کتنا خرچہ آیا ؟ جس پر ڈاکٹر نے جواب دیا کہ مجھے نہیں معلوم ہسپتال انتظامیہ جانتی ہو گی،چیف جسٹس نے کہا اپنے چیف ایگزیکٹو کو بلائیں،سارا ریکارڈ اور دستاویزات بھی لائیں،آپ کے ہسپتال نے اس معمولی آپریشن کے 64لاکھ وصول کئے ،ہم نجی شعبے کے میڈیکل کالجوں کو خبردار کرتے ہیں کہ یہ ایسا کاروبار نہیں جس سے آپ پیسہ کمانے پر نظر رکھتے ہوں، جو ہسپتال چلا گیا اسے ذبح کر کے واپس بھیج دو، نجی ہسپتالوں کو مریضوں کو ذبح نہیں کرنے دیں گے ، ڈاکٹروں کی ٹیم نے عدالت کو ماہرین پر مشتمل کمیٹی کے نام تجویز کئے جس میں آر آئی سی ، پی آئی سی ،این آئی سی ،بولان میڈیکل کالج ، لیڈی ریڈنگ کے ماہرین شامل ہوں گے ، ڈاکٹر کی تجویز پر عدالت نے وفاقی حکومت سے رائے طلب کرتے ہوئے تجاویز میڈیا کے ذریعے عوام تک پہچانے کا حکم دیدیا ،چیف جسٹس نے کہا ڈاکٹروں کی تجاویز کا خود بھی جائزہ لیں گے ، آئندہ سماعت تک میڈیا کے ذریعے عوامی رائے بھی سامنے آ جائے گی ، تمام تجاویز کا جائزہ لے کر مناسب حکم جاری کریں گے ، چیف جسٹس نے کہا دنیا بھر میں آئین بناتے وقت عوام سے رائے لی جاتی ہے ،پاکستان میں لفافے میں بند رکھا جاتا ہے کہ کسی کو پتہ نہ چلے ، عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv