واشنگٹن (آن لائن) یورپ کے بعد فری کشمیر اور فری خالصتان مہم امریکا پہنچ گئی، واشنگٹن کی سڑکوں پر بینرز والی گاڑیوں نے بھارتی حکام کی نیندیں حرام کر دیں، کشمیری عوام اور لارڈ نذیر تن تنہا بھارتی قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہیں۔بھارتی ظلم کے خلاف دنیا بھر میں آوازیں اٹھنے لگیں، فری کشمیر مہم کی حمایت میں بولنے اور عالمی برادری کی توجہ دلانے کے لئے لارڈ نذیر کی آواز دبانے کی بھی تمام وششیں ناکام ہوگئیں۔ یورپ کے بعد امریکا میں بھی بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے مہم شروع ہوگئی۔واشنگٹن میں چلنے والی ٹیکسیوں پر فری کشمیر اور فری خالصتان کے بینرز آویزاں کر دیئے گئے۔ فری کشمیر کے نعروں سے سجی گاڑیاں امریکی شہریوں کی توجہ کا مرکزبن گئیں۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے مظاہرہ بھی کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم وستم کےخلاف نعرے بازی کی۔بھارتی حکومت اور “را” لندن میں فری کشمیر اور فری خالصتان مہم سے بوکھلائے ہوئے ہیں۔ انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاج دبانے کے لئے مودی رکار کے حمایت یافتہ چیلوں نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے