تازہ تر ین

بچوں سے زیادتی کے مجرموں کا بل،سینٹ کا بڑا اقدام

اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ میں معصوم بچوںسے زیادتی و قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سفارش کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیا گیا جب کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2017ءکی منظوری دے دی۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بل پیش کیا چیئرمین نے بل شق وار منظوری لی بل کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ہے ۔ مختلف وزارتوں کی طرف سے رپورٹس پیش کر دی گئی ہیں وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 24 مطالبات کے سلسلے میں خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کی صورتحال، وزیر مملکت انسانی حقوق عثمان ابراہیم نے خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات اور اوکاڑہ فارمز کے کاشتکاروں کے مسئلے کے حوالے سے رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔سینیٹ میں سانحہ قصور میں کمسن بچی کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے واضح کیا گیا ہے کہ جب تک سزائیں سخت نہیں ہوں گی، اس طرح کے واقعات نہیں روک سکتے، زینب کا قاتل کو نشان عبرت بنایا جانا چاہئے۔ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ قصور میں معصوم بچی زینب کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس حوالے سے قائمہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے ایک بل تیار کیا ہے جس کا مقصد ایسے واقعات کی روک تھام کرنا ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اسے حکومتی بل کے طور پر لے آئے تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ یہ سزا اسلامی تقاضوں کو بھی پورا کرتی ہے۔ مجرم کو مثالی سزا دینی چاہئے تاکہ دوسروں کو اس سے عبرت حاصل ہو۔ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ کمیٹی نے جو سزا تجویز کی ہے وہ بالکل ٹھیک ہے۔ نئے قوانین حالات اور ضرورت کے مطابق بنتے رہتے ہیں، ایسے وحشیوں کو سزائیں نہ دی گئیں تو دوبارہ اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے اور اگر اس مجرم کو چوک میں پھانسی دینے سے بھی بڑی کوئی سزا ہو سکتی ہے تو اسے ملنی چاہئے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ جتنا یہ گھناﺅنا جرم ہے اس کی سزا بھی اتنی ہی سخت ہونی چاہئے۔ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ یہ کہنا کہ اس طرح کی سزا سے جرائم کم ہو جائیں گے، نہیں ہو سکتا۔ ماضی میں بھی ایسی سزائیں دی جاتی رہی ہیں لیکن جرائم کم نہیں ہوئے۔ ہمیں ضیاءدور کی طرف واپس نہیں جانا چاہئے۔ 27 ایسے جرائم ہیں جن کی سزا موت ہے۔ ریل کی پٹڑی اکھاڑنے کی بھی سزا موت ہے۔ کل دیگر جرائم میں ملوث افراد کو بھی سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ سامنے آ جائے گا۔ اگر اسے پھانسی دینی ہے تو اس حوالے سے جیل مینوئل پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا کہ اس گھناﺅنے واقعہ پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے اور یہ پوری قوم کی آواز ہے کہ مجرم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ یہ کوئی جذباتی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل کی پٹڑی اکھاڑنے اور کسی کی عصمت دری کر کے اسے قتل کرنے میں فرق ہے۔ انسانی، معاشرتی اور سماجی تقاضوں کے مطابق اس درندے کو جتنی سخت سزا دی جائے کم ہوگی بلکہ میں تو یہ تجویز کروں گی کہ اسے کچرا کنڈی میں بند کر کے سنگسار کر دیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے معاملہ پر تحریک التواءبحث کے لئے منظور کرلی۔ محرک سید طاہر حسین مشہدی ہیں بدھ کو چیئرمین نے تحریک التواءکو بحث کے لئے منظور کرتے ہوئے کہا کہ اس پر دو گھنٹے بحث کرائی جائے گی۔ ایوان میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی بل 2017ءسے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹس پیش کر دی گئی ہے ۔ رپورٹ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان سیف اﷲ نے پیش کی۔ جب کہ وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے واضح کیا ہے کہ فاٹا کے لئے سالانہ ترقیاتی فنڈز کے اجراءمیں وزارت خزانہ کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں کی جا رہی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv