تازہ تر ین

اپوزیشن کا احتجاجی جلسہ ،کیا اعلان ہوگا سب سامنے آگیا

لاہور ( نیا اخبار رپورٹ) سانحہ ماڈل ٹاﺅن ،ختم نبوت ترمیم، زینب قتل کیس کے حوالے سے متحدہ اپوزیشن نے طاہر القادری کی قیادت میں 2بجے مال روڈ پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی جلسے کا اہتمام کیا ہے جس میں 3آپشن بارے لائحہ عمل کا اعلان کیا جاسکتا ہے نمبر 1دھرنا، نمبر2لانگ مارچ،3اسمبلیوں سے استععفےٰ شامل ہیں۔اپوزیشن جماعتوں میں پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف ، جماعت اسلامی، ق لیگ، سنی اتحاد کونسل، پاک سر زمین پارٹی، مجلس وحدت المسلمین ، مسلم کانفرنس اور دیگر کئی جماعتیں شامل ہیں۔عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری آئندہ کے بارے میں اہم اعلان کرینگے۔پروگرام کے 2سیشن ہونگے۔ایک سے آصف زرداری دوسرے سے عمران خان خطاب کرینگے۔ دریں اثناء سول خفیہ اداروں کی رپورٹس بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ لاہور سے شروع ہونے والی تحریک حکومت کو گرانے کیلئے موثر ثابت ہوسکتی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بھرپور جلسہ کریں گی جبکہ اطلاعات ہیں کہ ڈاکٹر قادری تحریک قصاص کے ایک روزہ جلسہ کو دھرنے میں تبدیل کریں گے۔ حکومت مخالف تحریک کا درجہ حرارت پیر آف سیال شریف کی بیس جنوری کو داتا دربار سے تحفظ ختم نبوت تحریک سے تین گنا بڑھ جائے گا۔ تحریکوں سے صوبائی دارالحکومت کا کاروبار زندگی نہ ہونے کے برابر رہ جائے گااور حکومت کیلئے ایک دباﺅ کہ حکومت ابھی بھی پیر آف سیال شریف اور عوامی تحریک کے کم سے کم مطالبات کو مان کر اپنے خلاف شروع ہونے والی تحریکوں کادباﺅ کم کرسکتی ہے۔ سول خفیہ اداروں نے مختلف سیاسی و مذہبی رہنماﺅں کی واچ اینڈ سرویلنس کے لیے کوڈ دے رکھے ہیں جن میں پیر آف سیال شریف کو سب سے بڑا ٹارگٹ سمجھتے ہوئے ریڈ برڈ، ڈاکٹر طاہرالقادری کو دوسرا ٹارگٹ قراردیتے ہوئے گرے برڈ، آصف زرداری کو قدرے کم تھریٹ قرار دیتے ہوئے ییلو برڈ اور عمران خان کو مسلسل اور مستقل تھریٹ قرار دیتے ہوئے بلیک برڈ کا کوڈ دیا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے چیئرنگ کراس کے ارد گرد تمام تعلیمی ادارے بند کر کے رینجرز کو طلب کر لیا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ جب معاملہ عدالت میں ہے تو احتجاج کا کیا جواز ہے؟، اپوزیشن احتجاج اور دھرنوںکی آڑ میں ملک میں توڑ پھوڑ اور انتشار کی سازش کر رہی ہے، متحدہ اپوزیشن کے احتجاج سے کاروبار ،سکول کے طلبہ اور عوام سب متاثر ہونگے ، سیاسی جماعتیں احتجاج کی بجائے عدلیہ پر بھروسہ کریں ، عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا،فارماسسٹ کے احتجاج کے دوران مال روڈ پر دھماکا ہوا تھا، اب بھی احتجاج کے حوالے سے سکیورٹی الرٹ موجود ہے، اپیل کرتے ہیں احتجاج کو پر امن رکھا جائے جبکہ قصور مظاہرین پر فائرنگ کرنیوالوں کو سزائیں دی جا رہی ہیں، قصور واقعے کا ملزم جلد منطقی انجام تک پہنچے گا۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خاں ، صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں ، صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر اور صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ پنجاب کے دفتر میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کہ احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے لیکن اس کے برعکس پبلک املاک کو نقصان سے بچانے کی ذمہ دار ی حکومت پر عائد ہوتی ہے،اپوزیشن نان ایشوز کو ایشوز بنا کر اپنی مردہ سیاست کو زندہ کئے ہوئے ہیں۔ احتجاجوں سے عوام سمیت تعلیمی اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیںاور اشتعال انگیز تقاریر سے انتشار پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے لہٰذا ملک میں انتشار پھیلانے والے ہوش کے ناخن لیں۔ ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے، اس وقت سب کو ایک پیج پر جمع ہونا چاہئے، تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کی بجائے عدلیہ پر بھروسہ کریں ، احتجاج کو تشدد کا راستہ نہیں اپنانا چاہئے اور ہم بھی آخری حد تک کوشش کریں گے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مال روڈ پر سکیورٹی الرٹ ہے ۔فارماسسٹ کے احتجاج کے دوران مال روڈ پر دھماکا ہوا تھا۔اپوزیشن مال روڈ کی بجائے احتجاج کیلئے دوسری جگہ کا انتخاب کرے کیونکہ پنجاب حکومت نے متحدہ اپوزیشن کو مال روڈ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی ہے اور مال روڈ پر عدالت عالیہ نے ہی فیصلہ کیا ہے کہ کوئی جلسہ،احتجاج اور دھرنا نہےں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ کیا مشال خان کے واقعہ پر دھرنانہےں دیا جا سکتا تھا ، کیا ڈی آئی خان واقعہ پر دھرنا نہیں دیا جا سکتا تھا ،اپوزیشن احتجاج اور دھرنوںکی آڑ میں ملک میں توڑ پھوڑ اور انتشار کی سازش کر رہی ہے، دھرنوں میں پولیس پر تشدد کیا جاتا ہے اور املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے، کاروباری سرگرمیاں معطل ہو کر رہ جاتی ہیں جس سے روزانہ کی بنیادوں پر اربوں روپے کا کاروباری نقصان ہوتا ہے ،دھرنوں سے مال روڈ کے اطراف میں کاروباری زندگی مفلوج ہو جاتی ہے، احتجاج کے باعث عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جے آئی ٹی ڈاکٹر طاہر القادری کی مشاورت سے بنائی گئی تھی لیکن انہوں نے جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ،سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تفتیش ہوئی اور چالان پیش کیا گیا، جب معاملہ عدالت میں ہے تو احتجاج کا کیا جواز ہے؟، اپیل کرتے ہیں احتجاج کو پر امن رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں انہی دھرنوں کے باعث ہم کیپٹن (ر) احمد مبین سمیت دیگر اعلی افسران کھو چکے ہیں مزید افسران نہیں کھونا چاہتے ، انہی احتجاج اور دھرنوں کی آڑ میں دشمن حملہ کرتے ہیں جس سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ احتجاج کے باعث اگر توڑ پھوڑ ہوئی تو متعلقہ سیاسی جماعتیں ذمہ دار ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ قصور کے واقعہ پر بھی تفتیش کی جا رہی ہے وہاں بھی قصور واقعہ کی آڑ میں شرپسند عناصر نے توڑ پھوڑ کی اور نقصان پہنچایا، اس میں قصور کے مقامی لوگ شامل نہیں تھے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 28فروری سے پہلے پہلے استعفے آ جائیں گے۔ ساری قوم کی خواہش ہے کہ چوروں سے جان چھوٹ جائے۔ چوروں کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ کاروباری لوگ ہیں‘ ملک کے ادارے بیچنے جا رہے ہیں۔
شیخ رشید



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv