تازہ تر ین

سانحہ قصور بد ترین ظلم ،شہباز شریف فوری استعفی دیں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے اپنی ممکنہ شادی کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی ہمیشہ پردہ کرتی ہیں، شادی کی پیشکش کرنا میرا ذاتی معاملہ ہے، آج تک ان سے جب ملا انہوں نے مکمل پردہ کیا ہوا ہوتا تھا۔عمران خان نے مزید کہا کہ میرے خاندان کو شادی کی پیشکش کا نہیں پتا تھا، بشریٰ بی بی کی فیملی کو نقصان پہنچایا گیا، اگر بات آگے بڑھتی تو میں سب کو بتاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بلیک میل کرنے کیلئے پروپیگنڈا کیا گیا، بشریٰ بی بی کی طلاق ہونے پر ان کو شادی کی پیشکش کی، شادی کی پیشکش کرنا میرا ذاتی معاملہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شریف فیملی سے متعلق اتنا علم ہے، بتاو¿ں تو وہ عوام کو منہ نہ دکھا سکیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ میرے خاندان کو شادی کی پیشکش کا نہیں پتا تھا، اگر بات آگے بڑھتی تو میں سب کو بتاتا، بشریٰ بی بی سے 2 سال پہلے ملاقات ہوئی، مگر 30 سال پہلے میرا روحانی سفر شروع ہو چکا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ صوفی ازم پڑھنے سے میرا ایمان اور مضبوط ہوا، پہلے میاں بشیر میری رہنمائی کرتے رہے، کہا گیا کہ میں تمام فیصلے روحانی پیر سے پوچھ کر کرتا ہوں، تنقید کرنے والوں کو معرفت کے بارے میں کچھ پتہ نہیں، جمہوری آدمی ہوں اور اپنے فیصلے خود کرتا ہوں، معرفت یا بشریٰ بی بی کا میری سیاسی زندگی اور دیگر روزمرہ فیصلوں سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، میں ان سے صرف روحانی امور میں مدد لیتا ہوں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے قصور میں مظلوم باپ نے آرمی چیف اور چیف جسٹس کو اس لیے مدد کیلئے پکارا کہ عوام کو کسی طرح اسے بھی حکومت اور پولیس پر اعتبار نہیں تھا۔ شہباز شریف 19 سال سے پنجاب میں حکومت کر رہا ہے اور حالت یہ ہے کہ تقرریوں میں انقلاب لانے کی باتیں کرتا ہے۔ قصور کے مظلوم خاندان سے ملنے کیلئے صبح ساڑھے چار بجے اندھیرے میں تعزیت کرنے گیا قصور میں سیریل کلنگ چل رہی تھی پولیس کیا کر رہی تھی اس سے پہلے بھی بچوں کی شرمناک ننگی فلمیں بنانے کا سکینڈل آیا تھا جسے دبا دیا گیا۔ شہباز شریف میں ذرا بھی شرم ہے تو خود ہی استعفیٰ دے لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنا شہباز شریف کا شیوہ رہا ہے۔ قصور میں وہی پولیس افسر ذوالفقار تعینات تھا جس کی موجودگی میں فیصل آباد میں ہمارے نوجوان کارکن حق نواز کو قتل کیا گیا۔ نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان اب سودی حکمرانوں، ٹرمپ کے گھٹنے پکڑنے چاہیے الٹا لٹک جانے کسی صورت الیکشن نہیں جیت سکتا۔ جاتی عمرہ میں ان کی حفاظت کیلئے 24 سو اہلکار تعینات ہیں۔ غریب قوم کو روٹی میسر نہیں اور ان کی 7 سال میں سکیورٹی پر 7 ارب روپے خرچ ہیں۔ قصور کے مظلوم باپ نے جو بات کی ہے وہ ساری قوم کی آواز ہے۔ نواز شریف اب بارہواں کھلاڑی بن چکا ہے۔ حدیبیہ کیس بتاتا ہے کہ یہ سارا ٹبر ہی چور ہے شہباز شریف کی کرپشن حکومت ختم ہونے پر کھل کر سامنے آ جائے گی۔ 19 سال حکومت کرنے والے ڈرامہ باز نے ایک بھی ادارہ ٹھیک نہیں کیا یہ کارکردگی ہے انسانی ترقی کی بجائے سارا پیسہ سڑکوں، پلوں پر لگا دیتے ہیں کیونکہ وہاں سے 40 فیصد کمیشن ہوتی ہے۔ پولیس تعلیم، صحت سمیت تمام ادارے برباد کر دیئے۔ گندے پانی کے باعث مہلک امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی ذات بچانے کیلئے ملک کو داﺅ پر لگانے کو تیار ہے۔ تاہم نواز شریف کی یہ خوش قسمتی ہے کہ وہ شیخ مجیب ہے۔ مجیب الرحمان سے سیاسی اختلافات ہو سکتا ہے تاہم وہ سیاسی لیڈر تو حقیقی طور پر تھا اسے کسی ضیا یا جیلانی نے تو پروان نہیں چڑھایا تھا۔ آج پہلی بار نواز شریف کی اصلیت سامنے آ رہی ہے اس کا اصل رنگ سامنے آ رہا ہے۔ نواز شریف جس اقامہ کی بات کرتا ہے اس کمپنی کے ذریعے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ جہانگیر ترین اور نواز کیس بالکل مختلف ہیں۔ جہانگیر ترین کے بیٹے کو ٹکٹ عوامی قیادت سے مشاورت کے بعد دی گئی۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بشریٰ بیگم ایک مکمل پردہ دار خاتون ہیں ان کا خاندان قدامت پسند ہے میرے بچوں اور بہنوں کو بھی پرپوزل بارے معلوم نہیں تھا کیونکہ بات آگے بڑھتی تو انہیں بتاتا۔ جنگ اور جیو نے صحافت کو بلیک میلنگ کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔ آئی بی چیف آفتاب سلطان بھی میر شکیل الرحمان سے ملا ہوا ہے۔ بشریٰ بیگم بارے خبر کو ایسے اچھالا گیا جیسے بہت بڑا جرم ہوا ہے کسی کو پروپوز کرنے میں کیا برائی ہے ان کی خبروں سے بشریٰ فیملی کو دکھ پہنچا مجھے تکلیف ہوئی آج تک جب بھی بشریٰ بی بی سے ملا انہیں مکمل پردے میں پایا۔ ن لیگ اور شکیل الرحمان نے معاشرتی اقدار کو پامال کیا اور یہ سارا کچھ صرف مجھے بلیک میل کرنے کیلئے کیا گیا۔ نواز شریف اور میر شکیل لوٹ مار میں پارٹنر ہیں۔ میر شکیل ایک گندا کردار ہے جو پیسے کا پجاری ہے۔سات، آٹھ سال قبل میں نے کتاب ”میرا پاکستان“ لکھی جس میں اپنے 30 سالہ روحانی سفر بارے لکھا ہے شروع میں میرا خدا پر ایمان نہ تھا پھر مجھے میاں بشیر نامی شخص ملے جن سے پہلے بار معرفت کا علم حاصل کیا ایمان کا سفر شروع کیا تو پتہ چلا کہ صوفی ازم کیا ہے۔بزرگان دین کو پڑھا جنہوں نے برصغیر میں اسلام پھیلایا علامہ اقبال کو پڑھا معرفت ایک سمندر ہے۔ میاں بشیر کی وفات کے بعد روحانی شخصیات سے ملتا رہا۔ دو سال قبل بشریٰ بیگم سے ملاقات ہوئی ان کا معرفت میں جو درجہ دیکھا وہ کسی کانہیں دیکھا۔ بشریٰ بی بی کو طلاق ہوئی تو انہیں پروپوزل بھیجا جواب کیا آتا ہے صرف اللہ ہی جانتا ہے۔ پیری فقیری اور روحانیت میں فرق ہے مجھ پر الزامات لگانے والے ان باتوں کو نہیں جانتے انہیں چاہیے کہ رومی، ابن عربی کو پڑھیں تاکہ انہیں بھی پتہ چل سکے میں اپنے فیصلے خود کرتا ہوں مجھے کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا میری تو اکثر اپنے کپتانوں سے لڑائی پڑ جاتی تھی 65 سال عمر ہو چکی ہے اکیلا ہی باقی زندگی گزار سکتا ہوں۔ تاہم میں آگے بڑھنا چاہتا ہوں مجھے مستقبل کا کبھی ڈر نہیں رہا۔ شریف خاندان کو 40 سال سے جانتا ہوں ان لوگوں نے ہمیشہ میری ذاتی زندگی کو نشانہ بنایا۔ اگر میں ان کے بارے میں جوکہ جانتا ہوں لوگوں کو بتا دوں تو یہ گھروں سے باہر نہ نکل سکیں۔ پہلے نواز شریف نے مجھ پر کیچڑ اچھالنے کیلئے بھونکے رکھے ہوئے تھے اب پہلی بار خود ان کے منہ سے بھی وہی الفاظ نکل رہے ہیں تو اچھا ہے میں تو چاہتا ہوں کہ لوگوں کو ان کی اصلیت کا پتہ چلے۔ مولانا طاہر القادری 17 جنوری سے احتجاج شروع کر رہے ہیں میں اپنی پوری فورس کے ساتھ 18 جنوری کو ان کی حمایت کیلئے پہنچوں گا اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv