تازہ تر ین

پاکستان کے خلاف ٹر مپ کی الزام تراشی۔۔۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا بڑا دعویٰ

لاہور(خصوصی رپورٹ)دنیا بھر میں مشہورو معروف امریکا اور بھارت کے بے شمار میڈیا ہاﺅسز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یکم جنوری 2018 ءکو پاکستان کے خلاف کی گئی ٹویٹ کاتنقیدی جائزہ لیاہے، ان کی رائے ہے کہ ماضی میں اسلام آباد کے خلاف امداد کی بندش کارگرثابت نہیں ہوئی، اس طرح کے کسی بھی معاشی حملے سے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور اس سے پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہوسکتے ہیں۔ یکم جنوری کی ٹویٹ میں دنیا کی سپرپاور کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2002 ءاور 2018 ءکے درمیان واشنگٹن ڈی سی کی جانب سے33ارب ڈالر امداد کے عوض اس ملک کوسوائے جھوٹ اوردھوکے کے کچھ نہیں ملا۔ اِن امریکی اور بھارتی نیوزچینلز، اخبارات اورمیگزین کاخیال ہے کہ ٹرمپ کے بیان سے پاکستان میں غصہ کے باعث بنے گااور بھارت اور افغانستان کو قدرتی وجوہات کے باعث خوشی ہوگی۔ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے خلاف غصے کے اظہارکے بعد امریکا اور بھارت کے چند بڑے میڈیا اداروں کے اقتباسات مندرجہ ذیل ہیں: بھارتی این ڈی ٹی وی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیاہے کہ اس نے دوطرفہ تجارت اور معاشی لین دین کیلئے چینی یوان استعال کرنے کیلئے اقدامات کرلیے ہیں۔ ایک بڑے چینی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نئے سال کے موقع پر امریکی صدرکے پاکستان کےخلاف ٹویٹرحملے کے باعث اسلام آباد اوربیجنگ کے پہلے سے مضبوط تعلقات میں مزید استحکام آئےگا۔ 2018 ءکی پہلی ٹویٹ میں ٹرمپ نے پاکستان پردھوکہ بازی اور بےوفائی کا الزام لگایا، اوران دہشتگردوں کی مدد کرنے پر جن کے خلاف امریکی فوج افغانستان میں لڑ رہی ہے، امداد بند کرنے کا اعلان کیا۔ دی واشنگٹن پوسٹ: معروف بھارتی صحافی برکھادت نے واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھے گئے اپنے ایک حالیہ مضمون میں کہا: صدرٹرمپ کی ٹویٹ کو کتنا سنجیدہ لینا چاہئیے؟ ان کی 2018ءکی پہلی ٹویٹ جس میں انہوں نے پاکستان پرجھوٹ اور دھوکے بازی کاالزام لگایا، اس میں بھارت کیلئے خوش ہونے کوبہت کچھ ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں پاکستان کی ناکامی پر ٹرمپ کا بیان اور ان کی انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان کہ پاکستان کی کروڑوں ڈالر کی عسکری امداد بند کردی جائےگی، یہ نئی دہلی کیلئے ایک اہم لمحہ تھا۔ کئی سال پاکستان کے خفیہ لوگوں (جنہیں طاقتور فوج اور خفیہ ایجنسیاں)کنٹرول کررہی ہیں نے بھارت اور افغانستان میں دہشتگردی کوایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیاہے۔ بھارتیوں کیلئے ٹرمپ کی ٹویٹ اور فنڈز کی معطلی بے گناہی کا ثبوت تھا۔ لیکن افسوس ناک حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کو سرعام شرمندہ کرنے سے، جیسا ٹرمپ نے کیا، اور عسکری امداد بند کرنے سے ایک ایسے ملک پر بہت کم اثر ہوگا جو کئی بار زبانی کلامی حملے برداشت کرچکاہے۔ پاکستان کو یقین ہے کہ امریکی امداد بند ہونے کے بعد واشنگٹن یہ رقم افغانستان میں اپنے باقی ماندہ کام کوپورا کرنے پرلگائے گا۔ ہر چند سال بعد ڈالر روک لینا کئی بار کیاگیاہے، اب ضرور اس بات کی ہے کہ پاکستان کے اندرسے دہشت گردوں کی امداد کو ختم کیاجائے۔ یہ اہم ہے کہ بھارتی وزارتِ خارجہ نے جلد بازی میں ٹرمپ کی ٹویٹ پر کوئی بیان نہیں دیا۔ لیکن بھارتی حکام جانتے ہیں کہ ٹرمپ کے حملے سے امریکی پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی کا تاثر ملتا ہے، لیکن ماضی میں کئی بار امریکا کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد بند کی گئی، ان میں ماضی قریب میں اوباما کے دور میں کی گئی۔2011 ءمیں اوباما انتظامہ نے80کروڑ ڈالر کی عسکری امداد دو ماہ کیلئے اس وقت معطل کردی تھی، جب امریکی نیوی سیل پاکستانی دارالحکومت سے صرف تین گھنٹے کے فاصلے سے ایک رہائشی کمپاﺅنڈ سے اوسامہ بن لادن کو لے گئے تھے۔ 2015 ءمیں پینٹاگون کےکولیشن سپورٹ فنڈزکی مدمیں 30کروڑڈالر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کردیئے گئے تھے، پاکستان کی اہم خفیہ ایجنسی، انٹر سروسز انٹلیجنس پر کافی عرصے سے اس گروپ کوتحفظ دینے کا الزام لگتارہاہے۔ واضح طور پر اس میں سے کوئی بھی اقدام کارگر نہیں ہوا۔ دی نیوزویک: ماہرین کہتے ہیں، پاکستان کی تمام عسکری امداد روکنے کے فیصلے سے ٹرمپ انتظامہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ جمعرات کو کیے گئے فیصلے کامقصد پاکستان پر امریکی مدد کیلئے دباﺅڈالاناہے یعنی افغانستان میں طالبان کو قابو کرنا۔ لیکن اس کا نتیجہ خطے میں دہشتگرد گروہوں کے خلاف امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون کے خاتمے کی صورت میں ہوسکتاہے۔ اس وقت افغانستان میں آپریشنز کیلئے امریکا اورنیٹو لوجسٹک سپورٹ کے لیے پاکستان پر انحصار کرتے ہیں۔ امریکا نے 2002 ءمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے پاکستان کی فنڈنگ میں اضافہ کیاتھا، اور اوباما انتطامہ نے دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑنے کیلئے پاکستان کو اہمیت دی۔ امریکی دباﺅ کا نتیجہ افغانستا ن کے ساتھ بارڈر پر پاکستانی فوج میں اضافے کی صورت میں نکلا۔ دی فوربز: بھارت اورافغانستان میں ٹرمپ کی ٹویٹ کو حمایت اور خوشی کے طورپر دیکھاگیا۔ بھارت میں اسے پہلے صفحے پرجگہ ملی کیونکہ پاکستان کو بھارت کا سب سے بڑا مخالف سمجھا جاتاہے۔ بھارتی وزیرِ مملکت جتندرا سنگھ کہتے ہیں جہاں تک دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے کارروائی کا تعلق ہے، ٹرمپ انتظامہ کے فیصلے سے بھارت کے موقف کو بہت زیادہ تقویت ملی ہے۔ اسی طرح امریکا میں تعینات افغان سفیر حمداللہ محب اور سابق افغان صدر حامدکرزئی نے ٹویٹ کو خوش آئند قرار دیاہے۔ ٹرمپ کی تنقید سے متعلق سوال کرنے پر چین نے دہشت گردی کےخلاف کارروائیوں کوسراہتے ہوئے پاکستان کادفاع کیا: چینی وزارت خارجہ کی ترجمان گینگ شوانگ نے پاکستان اور چین کو گہرادوست قراردیتے ہوئے کہا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں غیرمعمولی کردار اداکیاہے۔ بین الااقوامی برادری کو اس کا اعتراف کرناچاہئیے۔ اس وقت چین پاکستان میں 62 ارب ڈالرز کے پاک چین راہداری پراجیکٹ کی مد میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کررہاہے۔ فارن پالیسی میگزین: ٹویٹ بھارت اور امریکا میں موجود ٹرمپ کے حامیوں کیلئے خوشی کاباعث ہے، تاہم ٹرمپ حکومت میں موجود سمجھدار اراکین غور کررہے ہیں کہ اِسے واپس کیسے لیاجائے۔ بعد میں اسی دن وائٹ ہاﺅس میں نیشنل سکیورٹی کے ترجمان نے واضح کیاکہ اس سے کیا امید کرنی چاہئیے: امریکا اس بارمالی سال 2016 ءمیں غیرملکی عسکری امداد کی مد میں ساڑھے پچیس کروڑ ڈالر پاکستان کے لیے خرچ نہیں کرناچاہتا۔ یہ امداد کی بندش وہ نہیں ہے جس کا ٹرمپ کی جارحانہ ٹویٹ میں ذکرتھا۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کی ٹویٹ میں صرف اس بات کا ذکرتھاجو نیویارک ٹائمز نے 29دسمبر کورپورٹ کیاتھا کہ ٹرمپ انتظامہ ساڑھے پچیس کروڑ ڈالرز کی غیرملکی عسکری امداد بند کرنے لگی ہے۔ غیرملکی عسکری امداد اتحادی ممالک کو امریکی دفاعی ہتھیار، خدمات اور تربیت حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے اور یہ ناقابل واپسی امداد یا قرض کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔ یہ کوئی ایسی سزا نہیں ہے جو پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے پر آمادہ کرسکے گی۔ تاریخی طور پر غیرملکی عسکری امداد پاکستان کو ملنے والی بنیادی امداد نہیں ہے۔ مالی سال 2002ءکے بعد سے پاکستان کو دیئے جانےوالے 33 ارب ڈالر میں سے غیرملکی عسکری امداد صرف 4ارب ڈالر بنتی ہے۔ سب سے زیادہ پرکشش رقم سی ایس ایف پروگرام کے تحت دی گئی، جس کی کل رقم ساڑھے14 ارب ڈالر بنتی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv