تازہ تر ین
threek la.jpg

50دھرنے والے اڈیالہ جیل میں پہنچ گئے، حکومت اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کی ” ضد“ برقرار

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) راولپنڈی‘ اسلام آباد کے سنگم پر تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا منگل کو 15ویں روز بھی جاری رہا، 6ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کروڑوں روپے کے اخراجات وزیر داخلہ سمیت پوری کابینہ کی کوششوں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس کے باوجود دھرنا ختم کرنے کے انکار نے سپریم کورٹ کو بھی نوٹس لینے پر مجبور کر دیا۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے عدالت عظمیٰ کے متحرک ہونے میں ریڈزون کو جانے والے تمام راستے کھول دیئے ،اسلام آباد پولیس کی طرف سے گرفتار کئے گئے 50مظاہرین کو منگل کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر رورل کی ہدایت پر 29افراد کو چھوڑ دیا گیا ۔حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے ہونے والے تمام اجلاس بے سود رہے، دھرنے کے پرامن حل کیلئے علماءپر مشتمل نئی کمیٹی بنادی گئی ہے۔ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ارباب عالم عباسی ، جوائنٹ سیکرٹری آصف علی تنولی اور اعظم خان پر مشتمل وفد نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف مزید درخواستیں پیش کیں تو فاضل جج نے انہیں ہدایت کی کہ وہ دھرنے میں جائیں اور علامہ خادم حسین رضوی کو ان کا پیغام پہنچائیں کہ دھرنا ختم کر دیں کیونکہ دھرنے سے عوام مشکلات سے دوچار ہیں ۔ جبکہ پیر گولڑہ شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ ختم بنوت خالصتاً مذہبی مسئلہ ہے جس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مسئلہ کو پر امن طریقے سے حل کریں اور تشدد سے گریز کیا جائے ،جبکہ دھرنا کے نتیجہ میںبے روزگار ہونے والے پبلک ٹرانسپورٹ ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں نے آئی جے پرنسپل روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے مذہبی رہنما ان کے بال بچوں پر ترس کھائیں اور اگر دھرنا جاری ہی رکھنا ہے تو پریڈ گراﺅنڈ میں چلے جائیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بار کابینہ کو دھرنے والوں کو منانے کا ٹاسک سونپ دیا جبکہ حکومت نے مذاکراتی کمیٹی قائم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ دوسری طرف راجہ ظفرالحق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حلف نامے میں ترمیم زاہد حامد نہیں پوری کمیٹی کا فیصلہ تھا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں 16روز سے جاری دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے دھرنے کے خاتمہ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کر لیں۔ عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری داخلہ‘ سیکرٹری دفاع‘ آئی جی پولیس اسلام آباد‘ اٹارنی جنرل‘ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد‘ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ایک وکیل کی جانب سے ایک کیس میں عدم تیاری کے موقف پر دھرنے کا نوٹس لیا۔ وکیل ابراہیم ستی نے عدالت سے کہا کہ دھرنے کے باعث وہ اپنے آفس نہیں پہنچ سکا جس کی وجہ سے کیس کی تیاری نہیں کی جا سکی۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ کون سی شریعت راستے بند کرنے اور لوگوں کو تکلیف پہنچانے کی اجازت دیتی ہے؟ دھرنے میں استعمال کی گئی زبان کی کون سی شریعت اجازت دیتی ہے؟ دھرنے کے باعث آرٹیکل 14‘ 15اور 19کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv